( زاہد چوہدری ) پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی فارماسسٹس کی مستقل تعیناتی ہوگی جبکہ ایڈہاک فارماسسٹ طے شدہ طریقہ کار کے تحت ہی مستقل ہوسکتے ہیں، عدالتی حکم پر سیکرٹری پرائمری ہیلتھ کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان نے ایڈہاک فارماسسٹ فائزہ عالم کی اپیل نمٹا دی۔
محکمہ پرائمری ہیلتھ میں ایڈہاک پر خدمات سرانجام دینے والے فارماسسٹس اور پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی ہونے والے فارماسسٹس سے متعلق پالیسی کو واضح کر دیا گیا ہے۔ سیکرٹری پرائمری ہیلتھ نے عدالت کے حکم پر ایڈہاک فارماسسٹ فائزہ عالم کی اپیل کو مسترد کردیا۔
سیکرٹری پرائمری ہیلتھ نے واضح کر دیا ہے کہ ایڈہاک ملازمین قانون کی رو سے مستقل نہیں ہوسکتے ہیں اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی ہونے والے فارماسسٹس کو ہی تعینات کیا جائے گا جبکہ اس آسامی پر پہلے سے تعینات ایڈہاک فارماسسٹ کو ہٹا دیا جائے گا۔
سیکرٹری پرائمری ہیلتھ کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان نے فیصلے میں کہا کہ ایڈہاک فارماسسٹ طے شدہ طریقہ کار کے تحت ہی ملازمت پر مستقل ہوسکتے ہیں جو کہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مستقل بھرتی ہے۔
کیپٹن (ر) محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ ایڈہاک فارماسسٹس صرف ان سیٹوں پر ایڈہاک تقرری حاصل کر سکتے ہیں جو خالی ہونگی اور یہ تقرری بھی مستقل بھرتی ہونے والوں کے آنے پر چھوڑنا ہوگی۔