پنجاب حکومت نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو ناصر باغ میں احتجاج کا مشورہ دیدیا

16 Jan, 2018 | 05:12 PM

(ذیشان نذیر) پنجاب حکومت نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو ایک بار پھر ناصر باغ میں احتجاج کرنے کا مشورہ دیدیا۔ ترجمان پنجاب حکومت کہتے ہیں کہ پورا لاہور چیئرنگ کراس دھرنے کو مسترد کرچکا، اپوزیشن جماعتیں مال روڈ پر احتجاج نہ کریں۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان، صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر اور صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود نے ڈی جی پی آر آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آگاہ کیاکہ مال روڈ پر احتجاج کے حوالے سے تھریٹ الرٹ موجود ہے۔ فارماسسٹس کے احتجاج میں بھی مال روڈ پر دھماکہ ہوگیا تھا۔مال روڈ پر احتجاج سے کاروبار اور تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوں گی۔ جب معاملہ عدالت میں ہے تو احتجاج کا کیا جواز ہے؟

ملک محمد احمد خان نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جے آئی ٹی طاہرالقادری کی مشاورت سے بنی تھی لیکن انہوں نے اس پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔ 

انہوں نے احتجاج کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج آپ کا حق ہے ، رکاوٹ نہیں ڈالی لیکن اسے پُر امن رکھا جائے۔

اس موقع پر رانامشہود احمد خان نے کہاکہ پورے لاہور نے اس احتجاج کو مسترد کر دیا، تاجر ہائیکورٹ میں دفعہ 144کی پاسداری کا مطالبہ کر رہے ہیں، اگر عوامی پراپرٹی کو نقصان پہنچایا گیاتو ذمہ دارکون ہوگا؟۔ طاہرالقادری جمہوری حق غیرجمہوری طریقے سے استعمال نہ کریں۔ 

خواجہ عمران نذیر نے پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ اسرائیلی وزیر اعظم انڈیا میں بیٹھا ہے، ہمیں متحد ہونا ہوگا، ہم امریکہ کو"نومور"کہہ رہےہیں، اس کیلئے بھی اتحاد ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر کسی نے احتجاج کرنا ہے تو ناصر باغ میں کریں۔ اس موقع پر ترجمان پنجاب حکومت نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سٹی  42نے لائیو دکھایا تھا، متاثرین کیساتھ ہمیں بھی ہمدردی ہے لیکن رانا ثناءاللہ کیخلاف کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں۔

مزید جاننے کیلئے ویڈیو دیکھیں

مزیدخبریں