ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

محکمہ ماحولیات کا فضائی آلودگی جانچنے کیلئے 37 نئی مشینیں خریدنے کا فیصلہ

محکمہ ماحولیات کا فضائی آلودگی جانچنے کیلئے 37 نئی مشینیں خریدنے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) محکمہ ماحولیات فضائی آلودگی جانچنے کیلئے نئے آلات خریدے گا، لاہور سمیت پنجاب کی ائیر کوالٹی کو مانیٹر کرنے کیلئے ایک ارب کی لاگت سے 37 نئی مشینیں خریدی جائیں گی، پرانی مشینری کو سکریب قرار دے دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ ماحولیات نے فضائی آلودگی جانچنے کیلئے 37 نئی مشینیں خریدنے کا فیصلہ کرلیا، 9 مشینیں لاہور میں نصب ہونگی جبکہ دیگر کو پنجاب کے انڈسٹریل شہروں می‍ں نصب کیا جائے گا، مشینری خریدنے کا منصوبہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تیار کیا گیا، اس سے قبل 2007 سے 2017 تک خریدی گئی ائیر مانیٹرنگ مشینری کو ناقص قرار دے کر سکریب بنا دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ افسران نے 2007 سے 2015 میں ماحولیاتی آلودگی جانچنے کے لیے لگائے گئے ائیر مانیٹرنگ سٹیشن ناقص بتا کر سکریب بنا دیئے تھے، 2007 میں ائیر مانیٹرنگ سٹیشن جاپان سے لائے گئے تھے، سابق ایڈمن آفیسر توقیر قریشی کی ایما پر مالی سال 2016، 2017 میں 84.534 ملین کے نئے ائیر پوائنٹرز خریدے گئے تھے، چار سال بعد ہی اعلیٰ افسران کی ملی بھگت سے ائیر پوائنٹرز کو ناقص ڈکلیئر کر کے سکریب قرار دے دیا گیا ہے، 2007 میں سکریب قرار دیئے گئے ائیر مانیٹرنگ سٹیشنز کی ریپئرنگ کے لیے 75 ملین مانگے گئے تھے،  دوسری جانب نئے آلات خریدنے کے منصوبے پر اعلیٰ افسران نے تحفظات کا اظہار کیا۔

 ذرائع کے مطابق ایڈمن آفیسر توقیر قریشی پر کرپشن، بدعنوانی سمیت دیگر کیسز کی انکوائری جاری ہے وہ کسی منصوبے کے لیے خرید وفروخت نہیں کر سکتے، نئے آلات کی خرید میں توقیر قریشی کی مداخلت قانون کی خلاف ورزی ہوگی، سابق ڈی جی محکمہ ماحولیات اور موجودہ ڈی جی نے کرپشن معاملات پر توقیر قریشی کو معطل بھی کیا لیکن توقیر قریشی تاحال محکمہ کی خریدوفروخت کے معاملات دیکھ رہے ہیں۔

Sughra Afzal

Content Writer