( راؤ دلشاد ) آوارہ کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باوجود تلفی سست روی کا شکار، شہر کے پوش علاقوں میں آوارہ کتوں کی بھرمار سے آوارہ کتوں کی دہشت برقرارہے جبکہ ضلعی کتا مار بریگیڈ کی کارروائیاں محض دعوؤں تک محدود ہیں۔
آوارہ کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باوجود آوارہ کتوں کی تلفی سست روی کاشکار ہے، کیونکہ شہر کے پوش علاقوں میں آوارہ کتوں کی بھرمار اور دہشت برقرار ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے ضلعی کتا مار بریگیڈ کی کارروائیاں بھی بے سود ہیں۔
شاہ دی کھوئی، اللہ ہو چوک جوہر ٹاؤن، امیر چو، ٹاؤن شپ، گرین ٹاؤن، باگڑیاں اور مادر ملت روڈ پر آوارہ کتوں کی بھرمار ہے۔ نواب نگر، یوسف نگر، محلہ غلام محمد اور ابوبکر صدیق کالونی میں بھی آوارہ کتوں کی دہشت برقرار ہے جبکہ شیرا کوٹ، جے بلاک گلشن راوی میں آوارہ کتوں کی بھر مار نے ڈسٹرکٹ ڈوگ بریگیڈ کی کتا مار مہم کا پول کھول دیا۔
شہری مصطفی کا کہنا تھا کہ گنجان آباد اور پوش علاقوں میں آوارہ کتوں کی بھرمار سے خوف وہراس کا شکار ہیں۔ شہریوں نے کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائر سیف انجم اور ضلعی انتظامیہ سے آوارہ کتوں کی تلفی کا مطالبہ کیا ہے۔
رواں برس کے دوران اب تک آوارہ کتوں کے کاٹنے کے کیسز کی مجموعی تعداد 3 ہزار تک پہنچ گئی۔ آوارہ کتوں کا نشانہ بننے والوں میں بچوں اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔