(رضا کھرل) لاہور کی موجودہ مساجد میں سب سے قدیم اور منفرد مسجد، نیویں مسجد ہے۔ اس مسجد میں داخل ہونے کے لیے کم از کم 25 فٹ نیچے اترنا پڑتا ہے۔
مسجد لودھی دور کے گورنر لاہور ذوالفقار خان نے لگ بھگ پندرہ سو عیسوی میں تعمیر کروائی تھی اور اس کی تعمیر کے لیے تیس فٹ زمین کھودی گئی تھی۔ مسجد اپنے منفرد فن تعمیر اور قدامت کی بنا پرماہرین آثار قدیمہ کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہے ۔
مسجد کا پانی کا نظام بچانا ہی سب سے بڑا چیلنج ہے۔ بہت سے لوگوں کے لیے اب بھی یہ حیران کن ہے کہ طہارت خانوں اور بارش کا پانی مسجد کی ان غرقیوں میں گم ہوجاتا ہے جن کو تعمیر ہوئے پانچ سو سال سے زیادہ عرصہ بیت گیا۔ارد گرد بے جا آبادی اورغلط تعمیرات کی وجہ سےمسجد کو نقصان پہنچ رہا ہے جسے بچانے کے لیے متعلقہ محکموں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
مسجد کی شمالی دیوار میں ملحقہ بازار کی سیوریج لائن یا کسی اور وجہ سے پانی رس کر مسجد کی عمارت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ مسجد کے امام مولانا شجاع اللہ کہتے ہیں کہ وہ اس بات سے کافی پریشان ہیں کہ ایک تاریخی اور منفرد مسجد کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔