سٹی42:سربراہ عوامی مسلم لیگ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات سے کچھ نہیں نکلنا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ اچھی بات ہے مذاکرات کی انہوں نے ایک کمیٹی بنائی ہے لیکن نکلنا کچھ نہیں کیونکہ قبر ایک اور بندے دو ہیں اور صرف ایک نے اندر جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مذاکرات سے کچھ نہ نکلا تو پھر جوڈو کراٹے اور بنکاک کے شعلے ہیں، 26 تاریخ ایک خوفناک اور دہشت ناک ظلم و ستم کا دن تھا، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، پہلے ہی کہا تھا 30 دسمبر تک عدم استحکام ہو گا،خونی 26 نومبر گزری ہے، سعودی عرب سے آیا ہوں ہر بندہ کہتا ہے خدا پاکستان کو محفوظ رکھے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے لمبی ملاقات ہوئی باہر آ کر میں نے سوچا شارٹ ہی رکھوں تو بہتر ہے،عمران خان نے ملاقات میں کہا کہ میں اور آپ ایک ہیں اور ہمارا مقصد 11 ہے جو بہتری کا نمبر ہے، حالات سیاسی طور پر عدم استحکام کا شکار ہیں، بہتری کے حالات نکلنے چاہئیں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ میں مذاکرات کا حامی تھا اور حامی ہوں، مذاکرات بہت اچھی چیز ہے، دنیا میں جنگ کے بعد بھی مذاکرات ہوتے ہیں، میرا صرف ایک آدمی سے تعلق ہے اور وہ بانی پی ٹی آئی ہے باقی میں کسی کو نہیں جانتا۔