ویب ڈیسک: دنیا کے مالدار کرکٹ بورڈ بھارت کے ریٹائرڈ کرکٹرز کا برا حال، معروف بھارتی کرکٹر کی پینشن شاہد آفریدی سے بھی کم ہے۔
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کھلاڑیوں کو پنشن کی صورت میں رقم دی جاتی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ بھی ریٹائرڈ کھلاڑیوں کا پنشن ادا کرتا ہے وہیں بھارتی بورڈ کی جانب سے بھی ان کے سابق کھلاڑیوں کو پنشن کی ادائیگی کی جاتی ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) چونکہ ایک طاقتور اور مالدار کرکٹ بورڈ ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو ایک اچھا اماؤنٹ بطور پنشن دیتا ہوگا مگر حقیقت میں ایسا نہیں۔
بھارت کے سابق کھلاڑی ونود کامبلی کی مثالیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ مختلف کرکٹ بورڈز اپنے ریٹائرڈ کھلاڑیوں کے لیے کس طرح کی مراعات فراہم کرتے ہیں۔
جیسا کہ پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی اور بھارت کے سابق کھلاڑی ونود کامبلی کی مثالیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ مختلف کرکٹ بورڈز اپنے ریٹائرڈ کھلاڑیوں کے لیے کس طرح کی مراعات فراہم کرتے ہیں۔
سابق کپتان شاہد آفریدی نے 500 سے زائد میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی اور ان کی کرکٹ کیریئر میں متعدد کامیابیاں شامل رہیں۔ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی شاہد آفریدی کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ایک اچھی پنشن دی جاتی ہے۔
پی سی بی کے سابق کھلاڑیوں کی پنشن کے لیے ایک فارمولا مرتب کیا ہوا ہے جس کے مطابق شاہد آفریدی نے 27 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی، جس کے نتیجے میں انہیں ماہانہ 1 لاکھ 54 ہزار پاکستانی روپے 47 ہزار بھارتی روپے) کی پنشن ملتی ہے، جو کہ ان کی کرکٹ میں شاندار کارکردگی اور کامیاب کیریئر کی عکاسی کرتی ہے۔
وہیں بھارتی سابق کرکٹر ونود کامبلی جنہوں نے سن 1990 کی دہائی میں بھارتی کرکٹ ٹیم میں اہم کردار ادا کیا، تاہم انہیں بی سی سی آئی کی جانب سے صرف ماہانہ 30 ہزار روپے کی پنشن ملتی ہے۔ یہ رقم شاہد آفریدی کی پنشن سے کہیں کم ہے، جو اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ بھارت میں ریٹائرڈ کھلاڑیوں کی مراعات بہت کم ہے۔