ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

  اللہ کی مہربانی سے اللہ کے بندوں نےلاہور میں مصنوعی بارش برسا دی

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

توقیر اکرم:  اللہ کی مہربانی سے اللہ کے بندوں نےلاہور میں مصنوعی بارش برسا دی۔
 پنجاب کے وزیر اعلیٰ وزیر اعلی محسن نقوی کی شہریوں کی بہتری کے لئے ایک اور کاوش رنگ لے آئی، شہر لاہور میں مصنوعی بارش برسانے کی کوشش کامیاب ہوگئی۔ دوسرا مشن بھی جاری ہے۔ متحدہ عرب امارات( یو اے ای) کی مدد سے لاہور میں مصنوعی بارش کروائی گئی۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی کی سعی سے لاہور آئے ہوئے  متحدہ عرب امارات کےموسمیاتی ماہرین لاہور میں مصنوعی بارش برسانے کے لئے گزشتہ15 دنوں سے  کوشش کررہے تھے،آج الحمداللہ لاہور میں پہلی مصنوعی بارش ہوچکی ہے۔


وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے وزیر اعلیٰ آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے مشن میں آج ہفتہ کی صبح کلاؤڈ سیڈنگ کے لئے 48 فائر کیے ہیں۔ مصنوعی بارش برسنے کا دوسرا مشن آج ہی کچھ دیر میں شروع ہورہا ہے۔شاہدرہ اور مریدکے اطراف میں مصنوعی بارش ہوئی ہے کیونکہ وہاں مطلوبہ بادل اور ہوا موجودتھی۔
وزیر اعلی محسن نقوی کا کہنا تھا کہ الحمداللہ مصنوعی بارش برسانے میں ہمارا ایک روپیہ بھی نہیں لگا۔ متحدہ عرب امارات کے شکرگزار ہیں کہ ان کی پوری ٹیم پچھلے 15روز سے مصنوعی بارش برسانے کے لئے پاکستان میں بیٹھی ہے۔ جیسے ہی ہمیں تھوڑے سے بادل نظر آئے،ہم نے مشن شروع کر دیا۔ آج صبح بھی لاہورکا ایئرانڈیکس دنیا کا آلودہ ترین شہر تھا۔ مصنوعی بارش کا تجربہ کرنا کوئی آسان نہیں تھا، متحدہ عرب امارات کے صدر کا تعاون کرنے پرشکریہ ادا کرتے ہیں۔

وزیر اعلی محسن نقوی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور اداروں نے بھی  مصنوعی بارش برسانے کی کوشش میں بھرپور معاونت کی۔واسا اور ایل ڈبلیو ایم سی دونوں ہائی الرٹ ہے۔
محکمہ ماحولیات اور یو اے ای کی پوری ٹیم نے ملکر مصنوعی بارش کا تجربہ کامیاب کیا۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ وفاقی حکومت بھی مصنوعی بارش کی ٹیکنالوجی پر کام کررہی ہے، انشاء اللہ آنے والے وقت میں مصنوعی بارش کے حوالے سے مزید کامیابی حاصل ہوگی۔ متحدہ عرب امارات میں ہر سال متعدد بار مصنوعی بارش کا انتظام کیا جاتا ہے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ ہم نے لاہور کے 15کلومیٹر رداس کے دائرہ میں مصنوعی بارش برسانے  کی کامیاب مشق کی ہے۔ مصنوعی بارش برسانے کا مشن متحدہ عرب امارات کی طرف سے تحفہ ہے۔ حکومت پنجاب نے متحدہ عرب امارا ت کی مکمل تکنیکی معاونت کی ہے۔ متحدہ عرب امارات کی ٹیم اور جہاز کئی دنوں سے یہیں مقیم ہیں۔ پنجاب حکومت کی طرف سے متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ متحدہ عرب امارات، وفاقی حکومت اور پنجاب کے اداروں نے مصنوعی بارش کے حوالے سے اپنا کردار احسن طریقے سے سرانجام دیا ہے۔ مصنوعی بارش کا تجربہ آنے والے وقت میں سموگ کے لئے نہایت اہم ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ لاہور میں سموگ کے تدارک کے لئے ٹاورز جلد نصب کر دیئے جائیں گے۔آج ہفتہ کی صبح  بھی لاہور خراب ائیرکوالٹی میں دنیا میں پہلے نمبر پر آگیا۔ہم مانیٹر کررہے ہیں۔ سموگ کے تدارک کے لئے لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم پالیسیز پر عمل پیرا ہیں۔ امید ہے مصنوعی بارش سے ایئرکوالٹی انڈیکس نیچے آئے گا۔ہم مصنوعی بارش کی مہارت حاصل کرنے کے بعد دیگر صوبوں سے بھی شیئر کریں گے۔

مھسن نقوی نے بتایا کہ مصنوعی بارش پر 35کروڑ روپے لگانے والی بات سراسر غلط بیانی ہے۔سوائے پانی کے چھڑکاؤ کے حکومت پنجا ب نے کوئی خرچہ نہیں کیا۔ لوگوں کی زندگیاں بچانا اہم ہے، پیسہ بچانا نہیں۔اسموگ کے خاتمے کیلئے اگر خرچہ کرنا بھی پڑتا تو میں دریغ نہ کرتا ۔  شہریوں کی زندگیاں بچانے کے لئے جتنا بھی پیسہ لگانا پڑا لگائیں گے۔

محسن نقوی نے بتایا کہ  لاہور کے 10 سے 15 کلو میٹر کے ایریا میں یہ پلان کیا گیا اور 10 علاقوں میں ہلکی پھلکی بارش ہوئی، لاہور کے اکثر مقامات پر بارش ہوگئی ہے، مصنوعی بارش کے دوران 18  فائر فلیئرز فائر کئے گئے۔ آج رات تک پتا چل جائے گا کہ کتنی بارش ہوئی ہے اور اس کے کیا اثرات ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہا کہ  اگر مصنوعی بارش سے صحت خراب ہوتی تو دنیا میں کوئی ملک نہ کرتا۔ سموگ کے تدارت کے لئے جامع تحقیق کی ضرورت ہے۔انشاء اللہ اگلی حکومت اچھی ریسرچ کے ساتھ سموگ کے تدارک کے لئےاچھے فیصلے کرے گی۔

سموگ کی وجوہات جاننے کے لئے ریسرچ

وزیراعلیٰ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک بار پھر یہ سوال اٹھایا کہ آج کل جبکہ فصلوں کی باقیات باقی ہی نہیں رہیں تو سموگ کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت سب لوگ کہتے تھے کہ فصلوں کی باقیات (جلانے)  کی وجہ سے سموگ ہے، اب تو فصلوں کی باقیات نہیں ہے تو سموگ کیوں ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ ہمیں سموگ پیدا کرنے والے عوامل کی سٹڈی کرنی پڑے گی۔ سموگ کے تدارت کے لئے جامع تحقیق کی ضرورت ہے۔ محسن نقوی نے یقین ظاہر کیا کہ انشاء اللہ اگلی حکومت اچھی ریسرچ کے ساتھ سموگ کے تدارکے کئے اچھے فیصلے کرے گی۔

ہسپتالوں کے او پی ڈی کھل گئے
ایک سوال کے جواب میں محسن نقوی نے بتایا کہ ہسپتالوں کے او پی ڈیز کھل چکے ہیں۔

گرین انرجی سے چلنے والی گاڑیاں
نگراں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ الیکٹرک بائیک اور الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی متعارف کروارہے ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ میرا ذاتی خیال ہے کہ آہستہ آہستہ فوسل فیول ( پٹرول، ڈیزل، سی این جی) والی گاڑیوں کی فروخت بند کرکے الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروائی جائیں۔