(ویب ڈیسک)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ بھارت، پاکستان اور دیگر پڑوسیوں کےخلاف دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے، بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا سہارا لے رہا ہے۔بی جے پی،آر ایس ایس کے غنڈوں کو اقلیتوں، خاص طور پر 200 ملین مسلمانوں کے خلاف سرکاری اجازت دی گئی ہے،پاکستان بھارت کو اس کے دہشت گردانہ اقدامات کیلئے جوابدہ ٹھہرانے کی اپنی کوشش جاری رکھے گا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان مشن کی جانب سے سانحہ اے پی ایس کے شہدا کی آٹھویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ اے پی ایس حملے میں سکول کے 132 بچے اور 8 اساتذہ شہید اور متعدد زخمی ہوئے، اے پی ایس دہشت گردانہ حملہ خاصا گھناؤنا تھا ،دہشت گردوں کا واضح مقصد بچوں کو مارنا تھا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اے پی ایس ٹارگٹڈ حملہ تھا جس کا مقصد پاکستانی عوام کے حوصلے کو شدید دھچکا پہنچانا تھا، ہمارے بچوں کے قتل عام کے صدمے نے پاکستانی قوم کو ہماری سرزمین سے تمام دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے متحرک کیا،ہماری سرحدوں کو ٹی ٹی پی اور اس سے منسلک دہشتگرد گروپوں سے پاک کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کئے گئے، پاکستان کے دہشتگردی کےخلاف آپریشن کامیاب رہے، ہماری سرزمین دہشت گردوں سے پاک کر دی گئی اور ہم نے بھاری قیمت ادا کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہمارے 80 ہزار شہری اور فوجی شہید یا زخمی ہوئے، ہماری معیشت کو 120 بلین ڈالر کا نقصان پہنچا،بدقسمتی سے ٹی ٹی پی اور دوسرے دہشت گرد گروہوں کو سرحد پار سے "محفوظ پناہ گاہیں" ملی ہیں،پناہ گاہوں سے پاکستان کے فوجی اور سویلین اہداف کے خلاف حملے کئے جاتے رہے ہیں،تشویش ہے کہ ٹی ٹی پی نے ہمارے منتشر ہونے اور انضمام کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا ہے،ٹی ٹی پی نے پاکستان کے خلاف ”جنگ“ کا اعلان کیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان دہشت گردی کے الزامات لگا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششوں میں لگا رہتا ہے،سلامتی کونسل میں بھارت کی دو سالہ رکنیت کے دوران یہ بھارتی مہم تیز ہو گئی تھی، بھارت نے لشکر طیبہ اور جی ای ایم پر توجہ مرکوز کی ہے، دو کالعدم تنظیموں نے جان بوجھ کر ممبئی کیس کو کھلا رکھا ہے تاکہ اس واقعے کو اپنی مرضی سے پیش کیا جا سکے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہم نے گزشتہ اکتوبر میں بھارت میں منعقدہ CTC کی خصوصی میٹنگ میں دوبارہ اس پروپیگنڈے کا مشاہدہ کیا، بھارت نے ایف اے ٹی ایف کو بدنام کرنے اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوششیں بھی کی ہیں، گزشتہ چند مہینوں میں، ہندوستان نے پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ حملوں میں ملوث بھارتی شہریوں کو فہرست میں شامل ہونے کی چار تجاویز کو روک دیا ہے،ان کاکہناتھا کہ بھارت نے 1373 کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی کی اپنی چیئرمین شپ کا غلط استعمال کیا ہے، ہندوستان آج دہشت گردی پر بحث کرنے کےلئے سلامتی کونسل کی اپنی صدارت کا فائدہ اٹھا رہا ہے ۔
ان کاکہناتھا کہ کئی سالوں سے، پاکستان نے دہشت گردی سے متعلق ہندوستان کی دو رخی پالیسی کو بے نقاب کیا ہے،بھارت پاکستان اور دیگر پڑوسیوں کے خلاف دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے،بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا سہارا لے رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ بی جے پی،آر ایس ایس کے غنڈوں کو اقلیتوں، خاص طور پر 200 ملین مسلمانوں کے خلاف سرکاری اجازت دی گئی ہے،پاکستان بھارت کو اس کے دہشت گردانہ اقدامات کیلئے جوابدہ ٹھہرانے کی اپنی کوشش جاری رکھے گا، ہماری ایجنسیوں کے پاس بھارت اور کابل میں سابقہ حکومت کے عناصر کی طرف سے ٹی ٹی پی کو مالی اور تنظیمی مدد اور ہدایات فراہم کرنے کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے ساتھ ایک جامع ڈوزیئر شیئر کیا ہے،ڈوزئیر میں ٹی ٹی پی اور پاکستان کے خلاف کام کرنے والے دیگر دہشت گرد گروپوں کی بیرونی حمایت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں،توقع ہے کہ کابل میں نئے حکام ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف سرحد پار سے دہشت گردانہ حملے کرنے سے روک سکیں گے، تاہم اس مقصد کی طرف کوششیں ناکام نظر آتی ہیں،ان کاکہناتھا کہ پاکستان دہشتگردی کا خاتمہ کرنے میں بھرپور تعاون کرے گا۔وزیر خارجہ نے دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا