(زاہد چوہدری)محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ سالانہ پروکیورمنٹ کیلنڈرکےتحت ٹیچنگ ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری پرعمل کروانےمیں ناکام ، امراض قلب کے مریضوں کا علاج سب سے زیادہ متاثر، پی آئی سی سمیت کارڈیک انسٹیٹیوٹس میں سٹنٹس ختم ہوگئے، خریداری کا پراسیس تاحال ادھورا ہے۔
محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ اپنے ہی بنائے سالانہ پروکیورمنٹ کیلینڈر پر عمل کروانے میں ناکام ہوگیا۔ صوبے بھر کے ٹیچنگ ہسپتال مقررہ شیڈول کے مطابق ادویات کی پروکیورمنٹ نہیں کرسکے۔ ذرائع کے مطابق سالانہ پروکیورمنٹ کیلنڈر پرعمل نہ ہونے کےسبب سب سے زیادہ امراض قلب کا علاج متاثر ہوا ہے۔
پی آئی سی سمیت امراض قلب کی سرکاری علاجگاہوں میں سٹنٹس کی خریداری نہیں ہوسکی۔ کارڈیک سٹنٹس نہ خریدنے سے دل کے مریضوں کا علاج متاثر ہورہاہے۔ ذرائع کے مطابق امراض قلب کی سرکاری علاجگاہوں میں سٹنٹس ختم ہونے سے پی آئی سی کو مزید ادھار ملنا مشکل ہوگیا۔
اس سے پہلے پی آئی سی گزشتہ تین ماہ سے ادھار سٹنٹس پر کام چلارہا ہے۔محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کے مرتب کردہ سالانہ پروکیورمنٹ کیلینڈر کے تحت جنوری سے جون تک پراسس مکمل ہونا تھا اور 10 جولائی تک پرچیز آرڈر دیا جانا تھا،اکتوبر تک سپلائی لے کر ادائیگیاں ہونی تھیں اور 15 نومبر تک پروکیورمنٹ مکمل کرکے محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کو فائنل رپورٹ دی جانی تھی تاہم پروکیورمنٹ کیلنڈر کے تحت سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں میں تاحال پروکیورمنٹ کا عمل ادھورا ہے،چھ ماہ بعد بھی پرچیز آرڈر نہیں دیےجاسکے۔محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کی جانب سےٹیچنگ ہسپتالوں کو پروکیورمنٹ پراسس فوری مکمل کرنے کیلئے مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔