علی ظفر کیس میں اہم موڑ ، میشا شفیع کے ساتھ عفت عمر بھی قصور وار قرار

16 Dec, 2020 | 03:50 PM

M .SAJID .KHAN

(جمالدین)گلوکار علی ظفر کے خلاف شوشل میڈیا پر کمپین کرنے والے ملزمان کے خلاف ایف آئی اے نے تحقیقات مکمل کرلی، چالان تیار کرکے پراسکیوشن افس میں جمع کرادیا اٹھ ملزمان نامزد ملزمان اپنی صفائی میں شواہد پیش نہیں کر سکے۔

تفصیلات کے مطابق اداکار اور گلوکار علی ظفر کے خلاف شوشل میڈیا پر کمپین چلانے پر گلوکارہ میشاء شفیع اور دیگر ملزمان کے خلاف ایف آئی اے کودرخواست دی تھی، ایف ائی اے نے تفتیش کے بعد چالان مکمل کرکے پراسکیوشن کو جمع کروا دیا ہے، چالان میں گلوکارہ میشا شفیع ،ادکارہ عفت عمر سمیت آٹھ ملزمان کو نامزد کیا گیا۔ گلوکارہ میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان نے علی ظفر کے خلاف شوشل میڈیا پر جنسی ہراسگی کے الزامات عائد کیے۔

چالان کے مطابق ملزمان اپنے الزامات کے حق میں کوئی شواہد پیش نہ کرسکے، علی ظفر نے اپنے خلاف شوشل میڈیا پر اپنے خلاف کارروائیوں سے متعلق درخواست دائر کی تھی، علی ظفر نے کہا تھا میشاء شفیع اور دیگر ملزمان کی جانب سے فیس بک ، ٹویٹر سمیت دیگر شوشل سایٹس پر میرے خلاف کردار کشی کرنے والی پروپیگنڈہ کمپین جاری ہے، ملزمان کےخلاف کارروائی کی جائے،علی ظفر نے درخواست کے ساتھ ٹویٹر اکاؤنٹس اور میسجز بھی لف کئے، پراسکیوشن کی دو رکنی ٹیم سائیبر کرائم چالان کا جائزہ لے گئی۔

گزشتہ سماعت پر سیشن عدالت نے میشا شفیع کی والدہ صبا حمید کو دوبارہ تیس نومبر کو طلب کیاتھا، صبا حمید عدالت میں پیش ہوئیں لیکن وکلا کی ہڑتال کی وجہ سے سماعت نہ ہو سکی۔بعدازاں عدالت میں پیشی کے موقع پر صباحمید کا کہنا تھا کہ جب بھی عدالت میشا شفیع کو طلب کرے گی وہ بیان کے لیے پیش ہو گی۔وہ اپنا بیان قلمبند کرا چکی ہے۔

واضح رہے کہ عدالت میں گلوکار علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہراساں کرنے کے بیان کے بعد سو کروڑ روپے ہرجانے کا دعوے دائر کر رکھا ہے۔

مزیدخبریں