سانحہ اے پی ایس کو 6 سال بیت گئے، زخم آج بھی تازہ

16 Dec, 2020 | 12:30 PM

Sughra Afzal

 (سٹی 42) لاہور سمیت ملک بھر میں آج سانحہ اے پی ایس کے شہدائے کی چھٹی برسی منائی جارہی ہے، 2014 میں آج ہی  کے دن ظالم دہشتگردوں نے پشاور کے آرمی پبلک سکول میں خون کی ہولی کھیلی تھی۔

تفصیلات کے مطابق  16 دسمبر 2014 کی صبح دہشتگردوں نے پشاور میں واقع آرمی پبلک سکول میں داخل ہو کر خون ریزی اور بربریت کی وہ داستان رقم کی جس نے ہر انسان کو اشکبار کر دیا۔اس دن دہشت گردوں نے طلبا سمیت 150 افراد کو بے دردی سے شہید کردیا، پاکستان سمیت پوری دنیا اس سانحے کی بربریت کو دیکھ کر خون کے آنسو رو رہی تھی۔

آج اس سانحہ کو  6 سال گزر گئے ہیں لیکن غم آج بھی تازہ ہیں،و اقعے میں شہید بچوں اور افراد کے لواحقین کے صبر اور عظمت کو سلام۔ لیکن جو اس حملےمیں زخمی ہوئے تھے، ان کے ذہنوں پر اس دردناک سانحے کے انمٹ نقوش آج تک موجود ہیں۔

اس سانحے نے پوری قوم کو دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے متحد کیا اورسکیورٹی اداروں نے کامیاب کارروائیاں کرکے وطن کو دہشتگردوں سے پاک کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔

لاہور سمیت ملک بھر میں آج  اے پی ایس شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے، شمعیں بھی روشن کی جارہی ہیں، شہدائے کے بلند درجات کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی جارہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کی برسی پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 16دسمبر کا دن آرمی پبلک سکول کے شہداء کی عظیم قربانیوں کی یاد ہمیشہ تازہ کرتارہے گا، قوم آرمی پبلک سکول کے بچوں اوراساتذہ کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی،  بچو ں نے اپنے قیمتی لہو سے محفوظ اورپرامن پاکستان کی تاریخ لکھی۔محفوظ اور پر امن پاکستان کی بنیادوں میں بچوں کا خون شامل ہے۔

گورنر ہاؤس میں  چودھری محمد سرور اور حافظ طاہراشرفی نے اے پی ایس کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے ملک میں اتحاد و یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف پوری قوم ایک پیج پر ہے، دہشتگردی کیخلاف 22 کروڑ پاکستانی افواج پاکستان سمیت دیگرسکیورٹی فورسز کیساتھ ہیں۔ 

مزیدخبریں