(علی ساہی)اب گاڑیاں مالک کےانگوٹھے کی تصدیق کےبغیررجسٹریشن اورٹرانسفرنہیں ہوں گی،صوبہ بھرمیں بائیومیٹرک تصدیق کے ذریعے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر پرعملدرآمدنئےسال کےآغاز سے کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لاہورسمیت پنجاب بھرمیں روزانہ ہزاروں گاڑیوں،موٹرسائیکلوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفرہوتی ہے،زیادہ ترکیسزمیں مالکان دفاترمیں پیش نہیں ہوتےاورایجنٹ مافیا ملازمین کی ملی بھگت سے ٹرانسفرکرالیتےہیں،جس میں بہت سی کوتاہیاں سامنےآتی ہیں اور لیگل کیسزکاسامناکرناپڑتا ہے،اسی حوالےسےمحکمہ ایکسائزکےنادرا اور پی آئی ٹی بی کےساتھ مل کربائیومیٹرک سسٹم شروع کرنےکےانتظامات میں حتمی مراحل پرپہنچ گئے۔
ایڈیشنل ڈی جی شکیل الرحمن کا کہناتھا کہ بائیومیٹرک ٹرانسفرکےلیےمالکان دفتروں کےساتھ ساتھ ای سہولت مرکزپرتصدیق کراسکیں گے، بائیومیٹرک سسٹم شروع کرنے کےلیےخامیوں کی نشاندہی کرکےکمیٹی کودور کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں جبکہ قوانین میں ترامیم کےلیےسمری بھی حکومت کوبھجوادی گئی ہے۔
لاہورسمیت پنجاب بھرمیں بینکوں اورکمپنیوں کےنام رجسٹرڈہونیوالی گاڑیوں کیلئےلائحہ عمل تیار کرلیا گیا ہے،رجسٹرڈہونیوالی گاڑیوں کیلئےبینک نمائندہ مقررکریگاجبکہ دیگرکمپنیوں کےاین ٹی این نمبراستعمال کیے جائیں گے۔
ایڈیشنل ڈی جی راوشکیل الرحمن کا مزیدکہنا تھا کہ بائیومیٹرک تصدیق سےجعلی رجسٹریشن اور ٹرانسفرکا خاتمہ ہوگا،اس حوالے سےنادرااورپی آئی ٹی بی کیساتھ معاملات حتمی مراحل میں داخل ہوچکےہیں۔