ٹارزن کی واپسی جیسی کہانی تو سب نے پڑھی ہو گئی لیکن آج ہم نے حقیقی معنوں میں پاکستان سیاست کی میں ٹارزن کی واپسی کا منظر دیکھا جب پاکستان کے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے لمبے عرصے بعد زبان کھولی اپنی بیٹی اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو پہلو میں بیٹھا کر انہوں نے سیاست میں واپسی کا اعلان کیا جی ہاں جو لوگ اس میڈیا کانفرنس کو صرف عوامی ریلیف کا سودا سمجھ رہے ہیں وہ ایک مرتبہ پھر اس میڈیا کانفرنس کو سنیں واضع پیغام چھپا ہے اس میں " دل توڑنے والے دیکھ کے چل ۔۔ ہم بھی تو پڑے ہیں راہوں میں " یہ سیاست کے ٹارزن کی واپسی ہے یہ کھلا پیغام ہے کہ میاں شہباز شریف سے اگر دل بھر گیا ہے تو ہم بھی اسی اسمبلی میں ہیں۔
میڈیا کانفرنس میں پکار پکار کر با آواز بلند کہا جارہا تھا کہ ملک سے اندھیروں کو مٹایا کس نے ؟ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا کس نے ؟ بجلی کے کارخانے لگائے کس نے ؟ دس دس روپے میں سبزی بکوائی کس نے ؟ آئی ایم ایف سے جان چھڑائی کس نے ؟ ڈالر کو نکیل ڈالی کس نے ؟ موٹر وے بنائی کس نے ؟ بجلی کے بل کم کرائے کس نے ؟ جی ہاں آپکے خادم آپکے بھائی میاں محمد نواز شریف نے اس کے ساتھ ساتھ وہ عمران خان کے دور میں ہونے والی مہنگائی کا ہی تسلسل بیان کررہے تھے اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ مہنگائی دیکھ کر اُن کا دل خون کے آنسو روتا ہے میرے دل میں درد ہوتا ہے جب مہنگائی دیکھتا ہوں "میرے دور میں جب میں وزیر اعظم تھا اور شہباز شریف وزیر اعلیٰ تو راوی ہر طرف چین ہی چین لکھ رہا تھا" ،دوبارہ پڑھیں میرے دور میں جب میں وزیر اعظم تھا اور شہباز شریف وزیر اعلیٰ تھے تو راوی ہر طرف چین ہی چین لکھ رہا تھا دل تو کرتا ہے یہ بار بار لکھوں کہ جہاں یہ پیغام پہنچانا مقصود ہو وہاں تک پہنچ جائے۔
یہ میڈیا کانفرنس عمران خان اور شہباز شریف دونوں کے خلاف مشترکہ چارج شیٹ ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ عوام جو 2017 کے بعد جس مہنگائی کا سامنا کر رہے تھے وہ آج بھی ہے ، بجلی کی بڑھتی قیمتیں جو دور عمرانی میں تھیں وہ آج بھی ہے عوام پریشان کل بھی تھی وہ آج بھی ہے عوام پر مہنگائی کا طوفان کل بھی تھا اور آج بھی کیا خوبصورت انداز بیان تھا کہ "کچھ بھی نا کہا اور کہہ بھی گئے کچھ کہتے کہتے رہ بھی گئے "،یہ کارکردگی رپورٹ تھی یا یوں کہہ لیں کہ سی وی تھی کہ اس وقت پاکستان میں تمام مسائل کا حل ایک ہی ہے اوراُس حل کا نام ہے میاں محمد نواز شریف۔
آج سے پہلے جب بھی میں یہ خبر سنتا تھا کہ شہباز شریف چند ماہ کے مہمان ہیں اسمبلی یہ رہے گی اور چہرہ بدل جائے گا تو مجھے یقین نہیں آتا تھا لیکن میاں نواز شریف کی انٹری بلکہ دبنگ انٹری نے ایسے تمام خدشات پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے کہ کچھ نا کچھ تو ہے جو میاں نواز شریف کو کوہ مری اور جاتی عمرہ کے راستے سے اٹھا کر 90 شاہرہ تک لے آئی ہے اس سی وی میں وہ تمام کچھ لکھ دیا گیا جس کے مطابق کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا ،ٹارزن اس بار اکیلے نہیں ہے اُس کی بیٹی بھی اُس کے ساتھ ہے اور یہ ساتھ مجھے اب قومی اسمبلی اور پھر ایوان وزیر اعظم تک جاتا دکھائی دے رہا ہے جس طرح نواز شریف کو نکالنے والے کرداروں کو ایک کے بعد ایک نشان عبرت بنایا جارہا ہے اُس سے تو یہی لگتا ہے کہ کلیم اللہ (شہباز شریف ) سے گیند سمیع اللہ (نواز شریف) کی طرف آرہا ہے ۔
جس کسی نے اس میڈیا کانفرنس کو بجلی کے سستے ہونے کے حوالے سے سُنا ہے وہ نا سیاست کو جانتے ہیں میاں نواز شریف کو ایسے افراد کے لیے اس میڈیا کانفرنس کے چیدہ چیدہ نکات لکھ دیتا ہوں ،میاں نواز شریف نے عوام کو خوشخبری سنائی کہ دو ماہ ہی کے لیے سہی بجلی سستی کی جارہی ہے اپنی بیٹی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو پہلو میں بٹھا کر انہوں نے عوام کی اُس دکھتی رگ پہ ہاتھ رکھا جس نے سب کی درد سے چیخیں نکلوائی ہوئی ہیں اور وہ ہے بجلی کی قیمتیں اور بجلی کے بل جو ناقابل ادا حد تک بڑھ چکے ہیں وہ پاکستان کے 12 کروڑ عوام سے مخاطب تھے لیکن اور بظاہر اُن کے تیر سابق وزیر اعظم موجودہ پتہ اڈیالہ عمران خان کی جانب تھے لیکن کسی حد تک موجودہ وزیر اعظم بھی اس کی زد میں آگئے انہوں نے اپنی میڈیا کانفرنس میں کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اگست اور ستمبر کے مہینوں میں فوری ریلیف کافیصلہ کیاہےایک سے500یونٹ استعمال کرنے والوں کو ریلیف دیا جائے گا پنجاب حکومت 14 روپے فی یونٹ کا ریلیف دے گی سولرسسٹم کیلئے 7 سو ارب روپے خرچ کرنے کاپلان ہے بھی بنایا ہے 45ارب مختلف شعبوں سے نکال کرلوگوں کو ریلیف دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ مجھےمعلوم ہےکہ عوام کس کرب سےگزررہےہیں معلوم ہےکہ عوام مہنگائی اوربجلی کےبلوں سےپریشان ہیں ، مسلسل کہہ رہاہوں کہ پاکستان سے مہنگائی کومکمل ختم کریں مریم نوازکو شاباش دیتاہوں کہ آتے ہی آٹا اور روٹی سستی کی ہم نے موٹروے اپنے زور بازوسے بنائی،قرض لیکر نہیں بنائی تھی آپ کااور میرا رابطہ کسی نہ کسی طرح برقرار رہے گا۔