سٹی 42: لاہور: ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست کو سماعت کے لیے مقرر بھی کردیا ہے۔
جسٹس شکیل احمد شہری ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کریں گے، درخواست میں وفاقی حکومت اور پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ملک میں بغیرکسی نوٹس اور وجہ بتائے بغیر انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپس بند کردی گئیں، انٹرنیٹ کی بندش سے کاروبار حتٰی کہ ہر شعبہ ہائے زندگی متاثر ہو رہا ہے، انٹرنیٹ بند کرناشہریوں کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار ندیم سرور کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کا انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ملک میں انٹرنیٹ کو مکمل اور فوری بحال کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں صارفین کو انٹرنیٹ سروسز استعمال کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
انٹرنیٹ سرور پرو وائیڈرز (آئی ایس پیز) ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں 30 سے 40 فیصد کمی آگئی ہے۔
وزیرمملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ کا کہنا ہےکہ پوری دنیا میں حکومتیں سائبر سکیورٹی کے لیے فائر وال انسٹال کرتی ہیں، فائر وال سے پہلے ویب منیجمنٹ سسٹم تھا حکومت اب سسٹم کو اپڈیٹ کر رہی ہے۔