(علی اکبر) پنجاب اسمبلی میں سود کے پرائیویٹ کاروبارپرپابندی عائد کرنے کابل متفقہ طورپر منظور کرلیاگیا۔بل کی منظوری کے بعدسودکا نجی کاروبار کرنیوالوں کوجرم ثابت ہونے پرسخت سزائیں دی جاسکیں گی۔
ایم پی اے خدیجہ عمر نے دی پنجاب آف انٹرسٹ آن پرائیویٹ لون بل2022پیش کیا۔اجلاس کی صدارت سپیکرپنجاب اسمبلی محمد سبطین خان نے کی۔وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے سود کے پرائیویٹ کاروبارپرپابندی عائد کرنے کے بل کی منظوری کے بعد صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ اوراللہ کے رسولؐ کے احکامات کی تعمیل میں پنجاب بھر میں سود کے نجی کاروبار پر پابندی لگادی ہے۔سود کا کاروبار ایک لعنت ہے جسے اللہ کے رسولؐ نے بھی ناپسندفرمایاہے اورمنع کیاہے۔
سود کا کاروبار کرنے والوں کو روزقیامت کالے منہ کے ساتھ اٹھایاجائے گا۔سودکے کاروبار پرپابندی کا کریڈٹ پورے ایوان اورخاص طورپرہمارے قائد عمران خان کو جاتا ہے۔ آج تمام ایوان،حکومت اور خاص طور پر عمران خان کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتاہوں۔وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ جو دین کا کام اس اسمبلی میں کیاگیا اس کی مثال نہیں ملتی۔دین کا کام جس شخص کے ہاتھوں ہورہا ہے اس کا نام عمران خان ہے۔
دینی تعلیم کی مانیٹرنگ کا سلسلہ شروع کرنے پر ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ ان کی ہدایت پر سول ججز متعلقہ سکولوں میں جاکردینی تعلیم کی تحصیل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں طلباء کو سپارے بغیر کسی ہدیے کے فراہم کیے جائیں گے۔سب سے پہلے میٹرک اوراب بی اے تک تعلیم مفت کررہے ہیں،کتابیں بھی دیں گے۔گرائمر سکولوں میں بھی دین کے حوالے سے کام شروع کردیا ہے۔ دینی تعلیم کے فیصلے کا کریڈٹ اوردعائیں ہر وقت ملتی رہیں گی۔
وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ دینی تعلیم دے کر نئی نسل کو بے راہروی سے بچانا چاہتے ہیں۔دینی تعلیم حاصل کرنیوالے بچے ناقابل تسخیر نسل ہوں گے۔ملک کو ”پاکستان کا مطلب کیا،لا الہ الااللہ“ کی عملی تفسیرکاکام شروع ہوچکا ہے۔ہسپتالوں میں ایمرجنسی اپ گریڈ اورادویات فری دیں گے۔سابقہ دور میں ڈاکٹروں کی بھرتی اوردوائیوں کی فراہمی بجائے کمیشن طے ہوتے رہے۔ایمرجنسی ڈاکٹرز کی تنخواہ تین گنا کررہے ہیں۔آئندہ ہفتے تک نوکریوں سے پابندیاں اٹھارہے ہیں۔(ن) لیگ والے سانپ بن کر نوکریوں پر بیٹھے رہے۔سابق دور میں نابینا افراد کو لاٹھیاں ماری گئیں،ہم نے گھر بلا کر چائے پلائی اورمعافی مانگی۔
نابینا افراد کا بند الاؤنس بحال کرکے 10ہزار تک کردیاہے۔ ٹیچرز کی تنخواہیں بھی بڑھائیں گے۔نابینا افراد کیلئے نہ صرف ٹیچر ٹریننگ پروگرام شروع کرینگے بلکہ ٹیچرز کی تعدابھی بڑھائیں گے۔چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو اتنے فنڈز دیں گے کہ ان کے حلقوں میں ڈویلپمنٹ نظر آئیگی اورنوکریاں پیدا ہونگی۔رجسٹری کی فیس کو ایک فیصد کررہے ہیں۔ ہم نیک نیتی سے دین کا کام کررہے ہیں،پیسے کبھی کم نہیں ہوں گے۔میں سابق دور میں 100ارب کیش چھوڑ کرگیا،شہبازشریف نے پنجاب کو ایک ہزار ارب کا مقروض چھوڑا۔ہم قانون کے مطابق گردن سے پکڑیں گے،یہ گرفت سے باہر نہیں آسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاشرے،صوبے اورقوم کو تقسیم کررہے ہیں۔یہ لوگ خود کو مغل اعظم سمجھتے ہیں۔کشمیر،فلسطین،شام اوربھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم و ستم ہورہا ہے۔
SOT