سٹی 42 : ایک دن کی بارش نے نواز شریف دور کے شاہکار نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کی پائیداری کا پول کھول دیا، ایئر پورٹ پر طیاروں کے بجائے کشتیاں چلانے کی نوبت آگئی، عمارت میں پانی بھر گیا، مسافر اپنا سامان بھی نہ بچا سکے۔
تفصیلات کے مطابق دو سال قبل105ارب روپے کی مالیت سے تیار ہونے والا نیو اسلام آباد ائیرپورٹ ناکام تعمیراتی پروجیکٹ ثابت ہورہا ہے، بارشوں نے سابق حکمرانوں کے دعوئوں کی قلعی کھول دی۔
اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ کی ناقص تعمیرات کا ثبوت ایک بار پھر سامنے آ گیا ہے اور حالیہ بارشوں کے باعث چھت کی سیلنگ فرش پر گر گئی ۔اسلام آباد ائیرپورٹ کے انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک ڈیپارچر کی چھت کی سیلنگ گرنے کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، فوٹیج میں نظر آ رہا ہے کہ سیلنگ گرتے ہی بارش کا پانی بھی لائونجز میں داخل ہو گیا ہے۔
اس ویڈیو کو پی ٹی آئی کے رہنما اور وزیراعظم کے معاونِ خصوصی شہباز گل نے ٹویٹر پر شئیر کرتے ہوئے گزشتہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ڈاکٹر شہباز گل نے لکھا ہے کہ ملاحظہ فرمائیں یہ ہے نیو اسلام آباد ائیرپورٹ جس کا ٹھیکیدار محترمہ مریم صفدر کا سمدھی تھا ،ہر بارش میں یہ عمارت کسی نہ کسی جگہ سے بُھرنا شروع ہو جاتی ہے اگر ان سے کوئی ادارہ سوال کرے گا تو جتھہ لے کر اس پر حملہ آور ہو جائیں گی آخر رشتے داروں کا اتنا حق تو بنتا ہے۔
سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے حوالے سے ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا ،جہاں لوگ ن لیگ کے دورِحکومت میں بننے والے اس ائیر پورت کی ناقص صورت حال پر انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں تو کچھ لوگ اسے تعمیراتی کمپنی کی غلطی قرار دے کر انکوائر ی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کی تعمیر میں 13 برس کا طویل عرصہ لگا تھا ۔دو سال پہلے اسکا افتتاح ہوا اور بننے کے چند ہی ہفتوں کے بعد سے اس قسم کی شکایات سامنے آرہی ہیں ۔اس سے پہلے بھی متعدد مواقع پر بارشوں کا پانی نیو اسلام آباد ائیرپورٹ میں داخل ہوتا رہا ہے۔اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی ناقص تعمیرات کی انکوائری 2 سال سے جاری ہے۔تاہم چینی کمپنی کے اشتراک سے بننے والے اس ائیرپورٹ کی خستہ حالی پر اب تک کوئی باقاعدہ حل یا رپورٹ سامنے نہیں آسکی۔