لوئر مال (عرفان ملک) لاہور پولیس کی سنی گئی، ضلعی انتظامیہ نے لاہور پولیس کے 13 دربدر تھانوں کیلئے جگہ مختص کردی۔
ڈپٹی کمشنر لاہور نے تھانوں کی جگہ لاہور پولیس کو دینے کیلئے سیکرٹری کالونیز کو مراسلہ لکھ دیا، لاہور پولیس کے 33 تھانے ایسے تھے جو کہ فلیٹوں یا کرائے کی بلڈنگز میں موجود تھے اور کسی بھی دورحکومت میں ان تھانوں کیلئے جگہ نہ دی جا سکی تاہم موجودہ دورِ حکومت میں جگہ فراہم کر دی گئی ہے، گجر پورہ تھانے کیلئے 7 کنال دو مرلے، شاہدرہ ٹاؤن تھانے کیلئے پانچ کنال ایک مرلہ اور شفیق آباد تھانے کیلئے دو کنال سترہ مرلے جگہ متعین کی گئی ہے، باٹا پور تھانے کیلئے چھ کنال، ہربنس پورہ کیلئے پانچ کنال چار مرلے، ہنجروال تھانے کیلئے دو کنال جگہ مختص کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ستوکتلہ کیلئے تین کنال دس مرلے، جوہر ٹاؤن کیلئے چار کنال، وحدت کالونی تھانے کیلئے 5 کنال اورسمن آباد کیلئے ایک کنال سترہ مرلے جگہ منتخب کی گئی ہے، ملت پارک تھانہ کیلئے ایک کنال ایک مرلہ، شیرا کوٹ تھانے کیلئے تین کنال دس مرلے اور نواں کوٹ تھانہ چار کنال اراضی پر بنایا جائے گا۔
شہر کے تھانوں کی حالت بدلنے کے ساتھ حقیقی معنوں میں تھانے کلچر میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے لیکن ان تھانوں کو مکمل ہونے میں بھی ابھی کئی برس لگ جائیں گے۔
دوسری جانب لاہور ٹریفک پولیس میں حادثات کی تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن ونگ بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا، لاہور میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر انویسٹی گیشن ونگ بنایا جائے گا، کسی بھی حادثے میں ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے ٹریفک وارڈن جائے حادثہ پر پہنچ کر تحقیقات کرے گا،آئی جی پنجاب نے لاہور پولیس سے ورکنگ پیپرز مانگ لیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر لاہور میں سالانہ دوہزار سے زائد ایسے حادثات رونما ہوتے ہیں جس میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے، ان کے مقدمات تو درج کیے جاتے ہیں لیکن زمینی حقائق کا مکمل ادراک نہ ہونے کی وجہ سے ذمہ داروں کے خلاف بھر پور کارروائی نہیں ہوتی، اس حوالے سے ٹریفک پولیس کا انویسٹی گیشن ونگ اپنا کردار ادا کرے گا۔