شملہ پہاڑی چوک (حسن علی) پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے کہا ہے آئندہ سال مئی جون میں مرغی کا گوشت 400 روپے فی کلو سے بھی زائد میں فروخت ہوگا۔
لاہور پریس کلب میں ہونے والی پریس کانفرنس میں پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نارتھ زون کے وائس چیئرمین چودھری محمد فرغام، رضا محمود خورسند، لاہور پولٹری ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر طارق جاوید، میجر (ر) جاوید بخاری سمیت دیگر نے شرکت کی۔
چودھری فرغام کا کہنا تھا کہ اس وقت پولٹری کی صنعت کل استعمال ہونے والے گوشت کا 40 سے 45 فیصد حصہ مہیا کر رہی ہے جبکہ پولٹری کا شعبہ 15 لاکھ سے زائد افراد کو روزگار فراہم کر رہا ہے، مرغی کا گوشت اور انڈے بائیس کروڑ عوام کی ضرورت ہے تاہم گزشتہ دو سال میں تمام شعبہ جات کی پیداواری لاگت بڑھ چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخ اسی فیصد تک بڑھ چکے ہیں جبکہ زرعی اجناس، گندم سمیت دیگر خام مال کی قیمت میں بھی اضافہ ہو چکا ہے اس لئے حکومت کو پولٹری کی صنعت کو سہولت فراہم کرنا ہوگی، حکومت پولٹری فارمرز کے بینکوں کے قرض ری شیڈول کرائے جبکہ پولٹری کی صنعت کو زراعت کی بنیاد پر کم ترین شرح سود پر قرضے فراہم کیے جائیں، پولٹری فارمرز کو فوری طور پر نئے قرضے فراہم کیے جائیں۔
ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما رضا محمود خورسند کا کہنا تھا کہ پولٹری ویکسینز، ادویات، خام مال اور مشینری کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسز کی شرح ختم کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شہر میں برائلر اور فارمی انڈوں کی طلب میں استحکام کے باعث قیمت بھی مستحکم رہی اور مرغی کا گوشت 149 روپے فی کلو جبکہ فارمی انڈے 124 روپے فی درجن میں ہی فروخت ہوتے رہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت برائلر اور فارمی انڈوں کی قیمت کو مستحکم رکھے تاکہ عام آدمی مہنگائی کے اس دور میں کم از کم مرغی کا گوشت اور فارمی انڈے کھا سکے۔