ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مولانا فضل الرحمان نے  خیبرپختونخوا منرل  اینڈ مائنز  بل کی مخالفت کر دی

 مولانا فضل الرحمان نے  خیبرپختونخوا منرل  اینڈ مائنز  بل کی مخالفت کر دی
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42:  جمعیت علماء اسلام  کے امیر مولانا فضل الرحمان  نے  خیبرپختونخوا منرل  اینڈ مائنز  بل کی مخالفت میں بھی ڈٹ گئے۔

اس بل کے متعلق  عام رائے یہ ہے کہ اس  کی منظوری کے بعد خیبر پختونخوا کے سابق قبائلی علاقوں کی قسمت بدلنے کا امکان ہے۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  مولانا فضل الرحمان نے کہا، " بل جب کمیٹیوں میں آتا ہے تو خوشنما بنا کر پیش کیا جاتا ہے اور  اندر ناگ چھپا ہوتا ہے"، "خیبرپختونخوا حکومت مائنز اینڈ منرل بل پیش کرتی ہے اور پارٹی مخالفت کرتی ہے۔"

مولانا فضل الرحمان نے الزام لگایا کہ "صوبے کے وسائل"  پرقبضے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن  ایسا کوئی بل ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔  مولانا فضل الرحمان نے بل کی منظوری کی صورت میں عوام میں جانے کا بھی اعلان کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی قوتوں کے دباؤ  پر فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام کیا گیا، خیبرپختونخوا  میں بدامنی ہے،کئی علاقوں میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، بلوچستان میں بھی حکومت کی عملداری نظر نہیں آرہی، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، معیشت میں کوئی بہتری نہیں آرہی۔

غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے انخلا سے متعلق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن افغانوں کو ہم نے پڑھایا ہے تو ان کو پاکستان کے لیے استعمال کرنا چاہیے، ان کو نکال کر معاشی نقصان کیوں کیا جارہا ہے، ہمیں افغانستان کے ساتھ مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے۔

 مولانا فضل الرحمان نے کہا،  پی ٹی آئی والے آجکل ہمارے دوست ہیں لیکن اس پارٹی نے پرویز خٹک، محمود خان اور عثمان بزدار کو  وزیر اعلیٰ بنایا،  آج یہ تینوں پی ٹی آئی کے ہیں یا اسٹیبلمشنٹ کے ہیں۔ سربراہ جے یو آئی نے فلسطین کے عوام کے حق میں ملین مارچ کا بھی اعلان کیا۔