ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چین کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس چپس بیچنے پر پابندی، امریکی ہائی ٹیک کمپنی کو 5.5 بلین ڈالر نقصان 

Nvidia takes 5.5 billion Dollars hit، H20 chip, H100 Chip, Trump Administration's restrictions on China exports
کیپشن: File Photo  نوایڈا کمپنی کی چین کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس چپس کی فروخت پت نئی پابندیاں عائد ہونے سے کمپپنی کو ساڑھے پانچ بلین ڈالر کا نصان ہو گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ نقصاب محض ابتدا ہے، کیونکہ چین کے خلاف امریکی حکومت مزید پابندیاں لگانے کی طرف جا رہی ہے۔  نویدٓ امریکی کمپنی ہے اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس انڈسٹری کا ہارڈ وئیر بنانے میں مارکیٹ لیڈر ہے۔ 
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  آرٹیفیشل انٹیلی جنس کمپیوٹنگ کی ورلڈ لیڈر امریکی کمپنی نویڈا Nvidia  صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی چین کے خلاف یکطرفہ جنگ کے جھٹکوں سے بری طرح  پھنس گئی ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا سٹیٹ آف دی آرٹ مرقع صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حماقت  (نیویارک ٹائمز کے لفظوں میں سٹوپڈِٹی) کے آگے بے دست و پا دکھائی دے رہا ہے۔ 

سی این این بزنس نے بدھ کے روز رپورٹ کیا کہ Nvidia نے (امریکہ میں) منگل کے روز کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے AI کے غلبے کے لیے بڑھتی ہوئی جنگ کی تازہ ترین صورت حال میں (صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے) نویڈا پر پابندی لگائی جا رہی ہے کہ وہ اپنی آرٹیفیشل انٹیلی جنس چپ ایچ 20 چین کو ایکسپورٹ نہیں کر سکتی۔ ، چین کو اپنے H20 مصنوعی ذہانت کے چپس کی برآمد پر تازہ پابندیاں لگنے کے بعد نویڈا کو ساڑھے پانچ ارب ڈالر  5.5 بلین ڈالر کا مالی نقصان پہنچے گا۔

Nvidia  کے شئیر  بدھ کی صبح پری مارکیٹ ٹریڈنگ کے دوران گرنے کے بعد 5% گر گئی۔

 سی این این بزنس نے بتایا کہ Nvidia پر برآمدی پابندیاں اس وقت لگیں جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف عالمی منڈیوں کو تباہ کر رہے ہیں اور عالمی اقتصادی ترقی کے امکانات کے بارے میں خدشات کو بڑھا رہے ہیں۔

ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے بدھ کے روز کہا کہ اشیا پر نئے محصولات کی بیٹری اور مستقبل کی تجارتی پالیسی کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اس سال عالمی تجارت کے لیے اس کی توقعات "تیزی سے خراب" ہوئی ہیں۔

نویڈا کمپنی کی H20 چپ، جو ابھی پچھلے سال جاری کی گئی تھی، اسے خاص طور پر چین کو سخت امریکی برآمدی کنٹرول کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا اور Nvidia کو بیجنگ کو اس چپ کی فروخت جاری رکھنے کی اجازت دی تھی۔

نویڈا یہ یہ ایچ 20 ماڈل دراصل زیادہ طاقتور H100 AI چپ سے کم کمپیوٹنگ پاور کا حامل ہے، H100 چپ چہن  کو فروخت کرنے پر صدر ٹرمپ  پہلے ہی پابندی عائد کر  چکے ہیں۔ اب ایچ  20 بھی پابندی کی زد مین آ گئی جس سے نویدا کمپنی سنگین بحران میں پھنس گئی ہے۔

نویڈا کی ایچ 20 چپ چین میں کہاں استعمال ہوئیں

خیال کیا جاتا ہے کہ H20 نے DeepSeek کے اپنے ChatGPT جیسے استدلال والے AI ماڈل، R1 کی کامیاب ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی تربیت امریکی  آرٹیفیشل انٹیلی جنس انڈسٹری کی لاگت کے ایک معمولی حصہ سے  کی گئی ہے۔ اس ترقی نے ٹیک انڈسٹری کو دنگ کر دیا اور چین میں AI انقلاب کو جنم دیا۔ اور غالباً اسی ترقی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذہن میں بھی کچھ  خیالات کو جنم دیا ہو گا۔

Nvidia نے منگل کو ایک ریگولیٹری فائلنگ میں کہا کہ اسے امریکی حکومت کی طرف سے گزشتہ ہفتے مطلع کیا گیا تھا کہ H20 چپس کو اب چین کو برآمد کرنے کے لیے ایک خصوصی لائسنس کی ضرورت ہوگی، جو گزشتہ سال نویڈا کی ٹوٹل فروخت کے 13 فیصد  کا گاہک تھا۔

امریکہ کی اس عظیم چپ میکر  کمپنی نے کہا کہ وہ 28 مئی کو اپنی پہلی سہ ماہی کی آمدنی میں تقریبا$ 5.5 بلین ڈالر کے چارجز کی اطلاع دے گا، جو "انوینٹری، خریداری کے وعدے، اور متعلقہ ذخائر" کے لیے H20 مصنوعات سے وابستہ ہیں۔

آج  اس کے حصص پری مارکیٹ ٹریڈنگ میں 5% کم تھے۔

نویڈا کا گلا کیوں دبایا

مالیاتی خدمات کی فرم Wedbush Securities میں ٹیکنالوجی ریسرچ کے عالمی سربراہ ڈین ایوس کی قیادت میں تجزیہ کاروں نے کہا کہ پابندیاں Nvidia کی اپنے چینی صارفین کو شامل کرنے کی کوششوں کے لیے ایک "اسٹریٹجک دھچکا" کا نشان ہیں۔

"یہ انکشاف اس بات کی واضح علامت ہے کہ Nvidia پر اب چین کو اپنی پروڈکٹ فروخت کرنے میں بڑی پابندیاں اور رکاوٹیں ہیں کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ جانتی ہے کہ مویدا ہی وہ  چپ ساز کمپنی ہے جو  (چین میں) AI انقلاب کو ہوا دے رہی ہے۔" انہوں نے منگل کے ایک تحقیقی نوٹ میں کہا۔

نئے برآمدی قوانین
صنعت کا معروف AI چپ ڈیزائنر  نویڈا حالیہ برسوں میں کراس فائر میں پھنس گیا ہے کیونکہ  صدر ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ اپنے فوجی اور AI نظام کو آگے بڑھانے کے لیے چین کو امریکی ٹیکنالوجی کے استعمال سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

امریکی محکمہ تجارت نے منگل کو تصدیق کی کہ وہ Nvidia کے H20 اور ایک اور امریکی AI chipmaker AMD کے MI308 چپس کے ساتھ ساتھ ان کے مساوی سامان کی چین سے متعلقہ برآمدات پر نئے برآمدی لائسنس کی ضروریات جاری کر رہا ہے۔

کامرس ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ "محکمہ تجارت ہماری قومی اور اقتصادی سلامتی کے تحفظ کے لیے صدر کی ہدایت پر عمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔"

کمپنی نے فائلنگ میں کہا کہ Nvidia کو بتایا گیا کہ لائسنس کی ضرورت غیر معینہ مدت تک برقرار رہے گی۔ یہ واضح نہیں ہے کہ امریکی حکومت لائسنس کیسے دے گی۔ کمپنی نے اپنی فائلنگ سے آگے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

ڈیپ سیک کی ترقی امریکی کمپنی پر پابندیوں کی وجہ بنی

ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے H20 چپس پر پابندیاں عائد کرنے کی بڑے پیمانے پر توقع کی جا رہی تھی۔ چونکہ ڈیپ سیک کے R1 ماڈل نے اس سال کے شروع میں عالمی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا، اس لیے  دونوں اطراف کے امریکی قانون سازوں نے مشترکہ طور پر AI چپس پر سخت برآمدی کنٹرول کا مطالبہ کیا تھا۔

اس کے بعد کے مہینوں میں، چین نے AI میں مزید  تیزی دیکھی، جس میں DeepSeek کی سرمایہ کاری اور چینی کمپنیوں پر اپنے AI شعبے کو آگے بڑھانے کے لیے دباؤ کا انکشاف ہوا۔ ملک کے ٹیک سیکٹر میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، جس سے چین اور ہانگ کانگ کے سٹاکس میں ابھار بڑھ رہے ہیں۔

ڈیپ سیک، چین کے بہت سے قائم کردہ ٹیک جائنٹس کے ساتھ، Nvidia کے H20 گرافک پروسیسنگ یونٹس کے بڑے کنزیومر  ہیں۔ جبکہ چینی ٹیک ہیوی ویٹ Huawei اور AI chipmaker Cambroon نے H20s کے متبادل تیار کیے ہیں، وہ چینی ساختہ چپس عام طور پر کارکردگی میں پیچھے رہتی ہیں، خاص طور پر سافٹ ویئر کی پختگی میں۔

عام تاثر یہ ہے کہ چین کی کسی کمپنی کے پاس نویدا کی اعلیٰ درجہ کی ایچ  20 چپ کا متبادل موجود نہیں۔

ٹیرف عالمی اور امریکی اقتصادی ترقی کو تیزی سے کم کریں گے، ڈبلیو ٹی او کی پیشن گوئی
ڈبلیو ٹی او کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ کی تجارتی جنگ کی وجہ سے عالمی معیشت کے امکانات نے دستک دی ہے۔

ڈبلیو ٹی او نے کہا کہ اسے توقع ہے کہ اس سال عالمی مجموعی ڈومیسٹک پیداوار میں 2.2 فیصد اضافہ ہوگا۔ یہ نمو 0.6 فیصد پوائنٹس اس شرح سے کم ہوگی جس کی توقع اس منظر نامے میں ہوتی جس میں کوئی اضافی ٹیرف نہیں تھے۔

شمالی امریکہ میں، اثرات اب بھی زیادہ شدید ہوں گے، جی ڈی پی کی نمو 1.6 فیصد پوائنٹس سے کم ہونے کی توقع ہے جو کہ دوسری صورت میں ہو رہی ہوتی۔

مزید تجارتی پابندیاں آ رہی ہیں
صدر ٹرمپ کی چین کے خلاف ایک جارحانہ تجارتی جنگ میں اضافے کے ساتھ،  مزید پابندیاں آ سکتی ہیں۔

"جبکہ Nvidia کی خبروں سے متعلق ہ یہ کہا جا رہا ہے کہ  یہ کوئی جھٹکا نہیں ہے کیونکہ ہم امریکہ کی چین کے خلاف  تجارتی جنگ کے بیچ میں ہیں اور ابھی مزید گھونسوں کی توقع رکھتے ہیں۔ 

2022 میں، صدر جو بائیڈن نے Nvidia جیسے چپ سازوں سے چین کو جدید سیمی کنڈکٹرز کی فروخت پر ان خدشات پر روک لگانا شروع کی کہ وہ اس کی فوج کو طاقت دے سکتے ہیں۔ چین کی تکنیکی ترقی کو محدود کرنے کے لیے بعد میں کنٹرولز کو بڑھا کر چپ سازی کے آلات، ہائی بینڈوتھ میموری چپس اور امریکہ سے باہر امریکی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کردہ مصنوعات کی فروخت پر پابندیاں چین کی تکنیکی ترقی کو محدود کرنے کے لئے ہی لگائی گئیں۔