عرفان ملک : میجر حارث تشدد کیس ، گرفتار لیگی رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو عدم ثبوتوں کی بنا پر رہا کر دیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کہ مسلم لیگ ن کے دونوں رہنماؤں خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی گرفتاری التوا میں رکھی گئی ہے ۔پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ معاملہ زیرتفتیش ہے اس لئے دونوں افراد سے اسمبلی اجلاس کے بعد پوچھ گچھ ہوگی ، یادرہے خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان دونوں جمعرات کے روز کیس میں شامل تفتیش ہونے کے لئے خود پیش ہوئے تھے۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شہزادہ سلطان کے مطابق 13 اپریل کو فردوس مارکیٹ کے قریب سے گزرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کے گارڈز کی گاڑی کے میجر حارث کی گاڑی کو اورر ٹیک کرنے پر جھگڑا شروع ہوا اور دونوں طرف سے گاڑی کا راستہ روکنے کی کوشش ہوتی رہی۔
میجر حارث کے والد چوہدری راشد محمود کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ان کے بیٹے میجر حارث افطاری کے لیے بدھ کی شام چار ساڑھے چار بجے اپنے سسرال اقبال ٹاؤن جا رہے تھے کہ فردوس مارکیٹ انڈر پاس کے قریب ڈبل کیبن لینڈ کروزر نے حارث کی گاڑی کو ہٹ کیا جس میں پانچ سے سات افراد سوار تھے۔ وہ میرے بیٹے سے بدتمیزی کرنے لگے۔نامعلوم افراد نے طیش میں آکر حارث کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ جب انہوں نے وہاں سے نکلنے کی کوشش کی تو مسعود ہسپتال کے قریب رش کے باعث گاڑی رکی تو انہوں نے دوبارہ آہنی راڈ سے تشدد کیا اور جان سے مارنے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود لوگوں نے چھڑوایا۔
اس واقعہ کی بازگشت جمعرات کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کی پریس کانفرنس میں بھی سنائی دی، جب ایک صحافی کے واقعے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے جواب دیا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔ غنڈہ گردی برداشت نہیں کی جاسکتی۔