علی ساہی : آئی جی پنجاب شعیب دستگیرکی ہدایت پرصوبہ بھرمیں پیشہ ورگداگرمافیا کے خلاف پولیس ٹیموں کا کریک ڈاؤن،657 مقدمات درج کرکے 2ہزار205گداگروں کےخلاف کارروائیاں عمل میں لائیں۔
گداگروں میں 1ہزار862مرداور293 خواتین کے علاوہ50 بچے بھی شامل ہیں،گداگر مافیا کے خلاف مجموعی طور پر657مقدمات درج کئے گئےجبکہ2ہزار71کووارننگ دے کر چھوڑا گیا، آئی جی پنجاب نےفیلڈ افسران کوبھکاری مافیا کےخلاف کریک ڈاؤن میں مزیدتیزی لانےکی ہدایت کر دی۔
آئی جی کا کہنا تھاکہ بچوں سےبھیک منگوانےوالے بردہ فروش اور پیشہ وربھکاری کسی رعایت کےمستحق نہیں،چائلڈ پروٹیکشن بیوروکی ٹیموں کےساتھ مل کر پیشہ ور بھکاریوں کےخلاف کارروائیوں کوجاری رکھا جائے،پولیس کارروائیوں کے حوالے سے کارکردگی رپورٹ باقاعدگی سےسنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائے۔
دوسری جانب کچی آباد یوں میں مقیم افراد کہتے ہیں کہ کسی سے بھیک مانگ کر نہیں کھاتے، خواتین گھروں میں کام کاج جبکہ مرد محنت مزدوریاں کرتے ہیں جو لاک ڈائون کے باعث شدید متاثر ہو چکی ہیں۔ مکینوں کیجانب سے شکوہ کیا گیا کہ حکومت اور نجی اداروں کے نمائندے شناختی کارڈ کی کاپیاں لے جاتے ہیں مگر راشن یا امدادی رقوم کبھی فراہم نہیں کرتے۔ رہائشی جگہ کم ہونے کی وجہ سے آپس میں سماجی فاصلہ رکھنا ممکن نہیں۔ اللہ کے کرم سے کچی آبادی میں کورونا کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا۔
کچی آبادیوں میں رہنے والے مکینوں کا کہنا ہے کہ انہیں کورونا سے نہیں، بھوک سے موت کا ڈر ہے۔ حکومت نے وقت رہتے کوئی مثبت اقدامات نہ کیئے تو ہزاروں مکینوں کی زندگی دائو پر لگ جائے گی۔
یاد رہے کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے ملک بھر میں لاک ڈائون ہے،اس لاک ڈائون کو 26 روز گزر چکے ہیں ،اب مزید 2 ہفتوں کیلئے اسے بڑھا دیا گیا ہے،پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے،ملک میں آج کورونا سے مزید 6 اموات، ہلاکتیں 124 ہوگئیں، مجموعی کیسز 6521 تک جا پہنچے۔