ویب ڈیسک : وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان آئینی ترامیم پر وسیع تر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے مشاورت جاری ہے ، آئینی ترامیم سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
عطااللہ تارڑ نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انصاف کا نظام بہتر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم موڑ ہے اور ان ترامیم کا مقصد انصاف کی فراہمی کو آسان اور عوام کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے، ان ترامیم سے ہر پاکستانی کی زندگی میں بہتری آئے گی، پارلیمنٹ آئین اور قانون میں ترمیم کا حق رکھتی ہے، عوام نے اپنے ووٹوں سے منتخب کر کے ہمیں پارلیمنٹ میں بھیجا ہے لہٰذا یہ ہمارے فرائض میں شامل ہے کہ عوام کے مفاد میں ایسی قانون سازی کی جائے جس سے انہیں فائدہ پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے مثبت اور جامع مشاورت مکمل کرنے کی کوشش جا رہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ آج ہی اس پر پیش رفت ہو جائے، میڈیا کو ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ اجلاس میں تاخیر کی وجہ صرف اور صرف مشاورت ہے، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی ہے، پیپلز پارٹی کے وفد نے بھی ان سے ملاقات کی ہے، انصاف کے حصول کے لیے اچھا قدم اٹھایا گیا ہے تو اس کے حق میں آواز اٹھائی جانی چاہیے، آئینی ترامیم پاکستان اور پاکستان کے عوام کے لیے ہیں، آئینی ترامیم سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تاخیر ہو سکتی ہے، سیر حاصل گفتگو ہو جائے تو اچھی بات ہے، مشاورت کے نتیجے میں اتفاق رائے پیدا ہو جائے تو اس میں بہتری ہے، کوشش ہے کہ عوام تک ترامیم کے حوالے سے اچھی خبر جائے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ترامیم جب سامنے آئیں تو سب کو خوشی ہو۔
انہوں نے کہا کہ مشاورت کے نتیجے میں زیادتی اچھی ان پٹ آتی ہے، قانونی ماہرین بہترین رائے سے آگاہ کرتے ہیں، آج جمہوریت کا دن بھی ہے اور یہ جمہوریت کا حسن ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اس مشاورت کا حصہ ہیں۔