ویب ڈیسک : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ایک مرتبہ پھر سیاست کے محور بن گئے، اس حوالے سے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت اور جے یو آئی میں آئینی ترامیم پر معاملات طےنہیں ہو سکے، مولانا سے پی ٹی آئی نے رابطہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمان اور حکومت کے درمیان معاملات طے نہیں ہوپائے، جس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی نے بھی رابطہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے وفد کی بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کچھ دیر میں متوقع ہے ۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف، وزیراعظم شہبازشریف اور اسحاق ڈار کچھ دیر بعد مولانا فضل الرحمان کے پاس جائیں گے۔
قبل ازیں حکومتی ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کے تحفظات دور کر دیے ہیں، فضل الرحمن آئینی ترمیم سے متعلق حکومت کا ساتھ دیں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس حوالےسےکہا ہے کہ پتہ نہیں حکومت نے مولانا فضل الرحمان کو منا لیا ہے یا نہیں، مولانا فضل الرحمان فیصلے سے پہلے ہم سے مشاورت کریں گے۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مولانا فضل الرحمن اپوزیشن کے ساتھ ہوں گے،اصولی طور پر بھی مولانا فضل الرحمن کو اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنا چاہئے۔