ویب ڈیسک: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے لیے نیب کوئی نئی چیز نہیں، نیب مقدمات کا سامنا کرنے کےلیے تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیب مقدمات پرانے قانون کے تحت ہوں یا نئے ، سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں. پیپلز پارٹی کے لیے نیب کوئی نئی چیز نہیں. نیب ترمیم پر سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ متوقع تھا. جسٹس بندیال کی کارکردگی پر فیصلہ تاریخ دے گی.
چیئرمین پیپلزپارٹی کہا کہ آمر کے بنائے قانون کو تبدیل ہونا چاہیے، اسکرین پر دیکھیں کن کی شکلیں مایوس ہیں، ہمارا مؤقف ہے احتساب سب کا اور ایک جیسا ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں سے متعلق فیصلہ تاریخ کرے گی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے۔ پیپلزپارٹی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جانی چاہیے، انتخابات کا شیڈول آنے پر انتخابی حکمت عملی سامنے لائیں گے۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے ملک کی معاشی صورتحال پر اظہار تشویش کیا گیا، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ پیپلزپارٹی کسی ایک صوبے کی جماعت ہے۔ کردار کشی مہم کے سلسلے میں ایک جماعت کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ 2018کے انتخابات میں فیض حمید، ثاقب نثار اور ایک جماعت کا گٹھ جوڑ تھا، جنرل پاشا ،افتخار چودھری اور ایک جماعت نےسازش کرکے پی پی کو پنجاب سے نکالا۔ پیپلزپارٹی کو پنجاب سے نکالنے کا نقصان سازش میں شریک سیاسی جماعت کو ہوا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سے سوال ہوتا ہے کہ لاہور کو وقت کیوں نہیں دیتے؟ کسی نے میاں صاحب سے یہ سوال نہیں کیا کہ کراچی میں کتنا وقت گزارا۔ عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری سے ریلیف ملنا چاہیے۔ سندھ حکومت نے صحت کے شعبے میں اچھی کارکردگی دیکھائی.
بلاول بھٹو نے خیبرپختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں دہشت گردی کی مذمت کی۔