(عمران فیاض)بھارتی اداکارہ سابق مس ورلڈ ایشوریا رائے سے ہو بہو مشابہت رکھنے والی پاکستانی خاتون کنول چیمہ نے کہا ہے کہ ایشوریا رائے ایک بہت ہی ٹیلینٹڈ خاتون ہیں انہو ں نے اپنا بہت ہی نام بنایا ہے۔
سینئر صحافی مناظر علی کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ بہت سے لوگ یہ فیک نیوز پھیلا رہے ہیں کہ مجھے ایشوریا رائے پسند ہے لیکن ایسا بالکل بھی نہیں میں ایشوریا کی فین ضرور ہوں لیکن ہر بندے کی اپنی ایک شناخت ہوتی ہے ،نہ تو ایشوریا کے لئے یہ مناسب ہے کہ ان کی شناخت کسی اور سے ہو اور نہ ہی میں یہ چاہتی ہوں کہ مجھے ایشویریا رائے کی مشابہ ہونے کی وجہ سے جانا جائے ۔
میرا نام کنول چیمہ ہے،میں چاہتی ہوں کہ میں ان چیزوں کی وجہ سے جانی جاﺅں جنہیں میں اچیوکرنا چاہتی ہوں ،یا جو میری صلاحیتیں ہیں،میں جب سکول میں تھی تو کسی نے مجھے ایشوریا رائے سے مشابہ کہا اس وقت تو بہت اچھا لگا،میرے دل میں لڈو پھوٹتے تھے لیکن جیسے جیسے آپ میچور ہوتے ہیں آپ اپنے گولز متعین کرتے ہیں۔
میرا تعلق پنجاب سے ہے میرے والد گوجرانولا کے قریب ایک گاﺅں ہے وہاں سے تعلق رکھتے ہیں۔البتہ میں کبھی گوجروانولا نہیںگئی ،میری پیدائش اسلام آباد کی ہے۔
میں سعودی عرب میں بڑی ہوئی،میں نے بہت سے ملکوں کا سفر بھی کیا،جب میں آسٹریلیا میں تھی تو میں نے social impact میں ایک ڈگری کی۔چیزوں میں بہتری لانے کے لئے انہیں ٹیکنالوجی سے جوڑنا پڑتا ہے جس سے انقلاب آتے ہیں۔میرا پاکستان آنے کا مقصد یہ تھا ایسا پلیٹ فارم بناﺅں جو گلوبل حیثیت کا حامل ہو۔میں پاکستان میں آئی کے شعبے میں بہت سرگرم ہوں۔
ایک سوال پر کنول چیمہ نے بتایا اب کھان خود نہیں بتاتی لیکن کبھی اگر پیاز کاٹوں تو آنکھوں سے آنسو نکلتے ہیں،بریانی چانپیں،اچار گوشت ،پکوڑے وغیرہ بہت اچھے بنا لیتی ہوں،میں شادی شدہ ہوں،میرے شوہر کا نام احسن قمر ہے وہ ایک کمپنی شنائیڈر میں جاب کرتے ہیں،میں ایک کیئرئر اورینٹڈ خاتون تھیں ،ایک خاتون کی خواہش ہوتی ہے کہ شادی کے بعد اگر وہ کوئی مثبت قدم اٹھائے تو شوہر اس کے پیچھے کھڑا ہو۔
ایک فلسفہ ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے لیکن اگر عورت کامیاب ہونا چاہتی ہے تو اس کے پیچھے بھی ایک مرد کا کافی عمل دخل ہوتا ہے ۔میر ا نوجوان لڑکیوں کو پیغام ہے اپنے اندر اعتماد پیدا کریں لیکن خواتین اپنی فیملی کا بھی خیال رکھیں اور اپنی ذمہ داریوں کو خوش اسلوبی سے نبھائیں۔ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ اپنے بچوں کی پرورش کو پس پشت ڈال کر اپنا کیئریر بنانے لگ جائیں۔