(فہد علی)ہڈیارہ کے علاقے میں بارہ سالہ بچے کے ساتھ مبینہ بدفعلی اور قتل کا معاملہ، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچے کے ساتھ بدفعلی کی تصدیق نہیں ہوئی،پولیس نے مختلف پہلوؤں پر تحقیقات شروع کردیں ۔
پولیس ذرائع کےمطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں 12 سالہ ثاقب کے ساتھ بدفعلی کی تصدیق نہیں ہوئی،لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے،بچے کو قتل کیا گیا ہے یا خود کشی کی، مختلف پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہے ۔
12 سالہ ثاقب کی پھندا لگی لاش سرحدی علاقے نروڑ گاؤں میں حویلی سے ملی تھی،پولیس نے بچے کے والد آصف علی مدعیت میں مقدمہ درج کر رکھا ہے ،پولیس کاکہنا تھا کہ مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کردی گئی ہے، جلد حقائق سامنے آئیں گے۔
دوسری جانب ساہیوال میں بچوں سے بدفعلی کی ویڈیوز بنانے والے گینگ کے چار ملزموں میں سے ایک نے انکشاف کیا ہے کہ ان ہی کا ایک ساتھی مقامی صحافیوں کے ساتھ مل کر انہیں بلیک میل کرتا رہا ہے۔
ملزم طارق جاوید کے مطابق ان کے ایک ساتھی احتشام نے 2018 میں ان کے فون کا میموری کارڈ چوری کر لیا تھا جس کے بعد وہ ساہیوال کے چند مقامی صحافیوں ( جن کا تعلق مختلف معروف اخباروں اور مقبول نیوز چینلز سے ہے) کے ساتھ مل کر انہیں بلیک میل کرتا رہا اور ان سے لاکھوں روپے وصول کیے،جب پیسے ختم ہوگئے تو اس کے بعد یہ معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔
واضح رہے کہ 10 ستمبر 2021 کو ساہیوال کے تھانہ فرید ٹاؤن پولیس سٹیشن نے القریش ٹاؤن نور شاہ روڈ پر قائم فائن میرج سینٹر سے ایک گینگ کو گرفتار کیا گیا ہے، جو بچوں کے ساتھ بدفعلی کرنے اور اس عمل کی ویڈیو بنانے میں ملوث تھا۔
پولیس نے مقدمہ تو درج کرلیا ہے لیکن اس میں متاثرہ بچوں کا پتہ نہیں چل سکا۔ ملزموں سے ملنے والی یو ایس بی سےبچوں سے بدفعلی کی 46 ویڈیوز ہیں، جن میں بچوں کی تعداد سات سے آٹھ اور ان کی عمریں آٹھ سے 14 برس کے درمیان ہیں۔