عظمت مجید: این سی او سی اورحکومت پنجاب کی سفارشات کے مطابق کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر، پنجاب کے پانچ اضلاع میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔
سیکرٹری ہیلتھ عمران سکندر کی ہدایات پر زیادہ شرح والے ایریاز میں 22 ستمبر تک لاک ڈاون نافذ کردیا گیا ہے۔ زیادہ شرح والےاضلاع میں 16 سے 22 ستمبر تک درج ذیل پابندیاں ناٖفذ رہیں گی۔کاروباری مراکز رات 8 بجے تک بند ہوں گے، ہفتے میں دو روز جمعہ اور ہفتے کے دن چھٹی ہوگی۔ انڈور ڈائننگ پر مکمل پابندی جبکہ آؤٹ ڈور ڈائننگ کی رات 11:59 تک اجازت ہوگی۔ انڈور شادیوں پر پابندی، آؤٹ ڈور شادیاں صرف 400 افراد کے ساتھ ہو سکیں گی جبکہ تمام انڈور تقریبات پر پابندی ہوگی۔ زیادہ شرح والے 5 اضلاع میں لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا اور گجرات شامل ہیں۔
آؤٹ ڈور تقریبات میں 400 افراد کے آنے کی اجازت ہوگی اور مزارات بند رہیں گے جبکہ نجی و سرکاری دفاتر میں 50 فیصد افراد کی گنجائش کے ساتھ کام کی اجازت ہو گی۔ تعلیمی ادارے ہفتے میں 6 دن مگر3 دن پہلے 50 فیصداور باقی 3 دن دوسرے 50 فیصد طلباء کے ساتھ کھل سکیں گے۔ نوٹیفکیشن میں کہا کہ کم شرح والے اضلاع میں 16 سے 30 ستمبر تک درج ذیل پابندیاں ناٖفذ رہیں گی۔ مارکیٹ اور بازاروں کے 10 بجے تک اوقات کار رہیں گے، ہفتے میں صرف ایک روز چھٹی ہوا کرے گی جبکہ انڈور اورآؤٹ ڈور ڈائننگ رات 11:59 تک جبکہ انڈور ڈائننگ کی اجازت صرف ویکسی نیٹڈ افراد کو ہو گی۔
انڈور شادی کی تقریبات صرف 200 ویکسی نیٹڈ افراد کے ساتھ جبکہ آؤٹ ڈور میں 400 افراد کی اجازت ہوگی،،انڈور اجتماعات صرف 200 ویکسی نیٹڈ افراد کے ساتھ جبکہ آؤٹ ڈور میں 400 افراد کی اجازت،،مزارات پر 30 سال سے زائد عمر کے ویکسی نیٹڈشہری ہی جا سکیں گے جبکہ 100 فیصد حاضری کے ساتھ عام ورکنگ آورزکی اجازت ہوگی۔ سیکرٹری ہیلتھ کا مزید کہنا تھا کہ مندرجہ ذیل تمام ہدایات دونوں زیادہ اور کم شرح والے اضلاع کے لیے یکساں ہیں جن میں سینما بند رہیں گے،کانٹیکٹ سپورٹس پر مکمل پابندی ہو گی، صرف ویکسی نیٹڈ افراد کے لیے انڈور جمز کی اجازت ہوگی۔
پبلک ٹرانسپورٹ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی اور تمام قسم کی اشیاء خورونوش کی دوران سفر اجازت نہیں ہو گی۔ ریلوے 70 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی، تفریحی مقامات 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کھل سکیں گے جبکہ سمارٹ اور مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید سختی کی جائے گی۔ ماسک کی پابندی لازم ہے، کنٹرولڈ سیاحت کی اجازت ہو گی۔ اندرون ملک سفر کے دوران اشیاء خورونوش دینے پر پابندی ہو گی اور بیرون ملک سے آنیوالے مسافروں پر موجودہ پالیسی کا اطلاق ہو گا۔