سٹی 42: میو ہسپتال میں مریضوں کے لواحقین پر تشدد کے واقعہ کا معاملہ،، جینیٹوریل سپروائزر ملک ذوہیب کیخلاف تھانہ گوالمنڈی میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز میو ہسپتال میں مریضوں کےلواحقین پر تشدد کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس پر جینیٹوریل سپروائزر ملک ذوہیب کیخلاف مقدمہ میو ہسپتال کے سینٹری انسپکٹر شہریار گلزار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، ایف آئی آر کے مطابق ملزم ملک ذوہیب نے چند روز قبل مریض کے لواحقین پر تشدد کیا تھا، ملزم نے ڈنڈوں سے تشدد کیا اور ہراساں بھی کرتا رہا، تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے پر ملزم کو عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا، مقدمے کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے میو ہسپتال میں مریضوں کےلواحقین کو اٹھاکر ٹاچر سیل میں تشدد کیا گیا۔ چوری اور منشیات کےشبہ میں مریضوں کے لواحقین پرتشدد کیا گیا ہے۔ جنیٹوریل سپروائزرزوہیب ٹارچرسیل میں مریضوں کےلواحقین پرتشدد کرتا رہا۔ ایم ایس ڈاکٹرافتخار کا کہنا ہے کہ جسمانی تشدد اور حراساں کرنا کسی صورت قبول نہیں۔
ایم ایس میو ہسپتال نے معاملے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین آڈیشنل ڈائریکٹر آڈمن میو ہسپتال ڈاکٹر خالد بن اسلم جبکہ ممبرز میں آڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر یونس بٹ اور آفس سپرنٹنڈنٹ تحسین ضیاء بٹ ہونگے۔ انکوائری کمیٹی 24 گھنٹوں میں تمام تر تحقیقات کرکے رپورٹ ایم ایس جناح ہسپتال کو پیش کرئے گی۔