(عرفان ملک) سی سی پی او عمر شیخ نے ڈسپلن اور کمپلیئن سنٹر میں آنے والی درخواستوں کو خود سننا شروع کر دیا۔
سی سی پی اولاہور نے اپنے دفتر میں سائلین کی درخواستوں پر شنوائی کی۔سائلین کو بیٹھا کر فرداً فرداً ان کے مسائل بھی سنے۔ سی سی پی او لاہور نے سائلین کے مسائل کے فوری حل کیلئے احکامات بھی جاری کئے۔ایس ایس پی ڈسپلن نے 22 سائلین کو سنا۔ سی سی پی او لاہور محمد عمر شیخ نے پولیس اہلکاروں کے متعلق درخواستوں پر متعلقہ اہلکاروں کو آفس طلب کر لیا۔
سربراہ لاہور پولیس کا کہنا تھا کہ ناقص تفتیش، نارواسلوک اور جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی پر کوئی اہلکار معافی کا مستحق نہیں، ناقص تفتیش سے شہریوں کو انصاف نہیں مل رہا۔ ان کاکہنا تھا کہ کسی بھی ایماندار، محنتی اور فرض شناس آفیسر کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
— Spokesman Capital City Police Lahore (@CcpoLahore) September 15, 2020
گزشتہ روزسی سی پی او محمد عمر شیخ نے انسپکٹر سمیت چار تھانیداروں کو حوالات میں بند کروا دیا، انسپکٹر رضا جعفری سمیت تین اے ایس آئی عمران، شہزاد اور عمران بھی حوالات میں بند کر دیا گیا ۔اہلکاروں نے گزشتہ سال کرول جنگل میں نجی ٹارچر سیل میں شہریوں کو غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا تھا جبکہ اہلکاروں کے تشدد سے امجد ذوالفقار نامی شہری کی ہلاکت بھی ہوئی تھی۔