(سٹی42) حکومت نے جنسی زیادتی کے واقعات میں تیزی سے اضافے کے بعد مجرموں کو نامرد بنانے کے لیے قانون لانے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد بنانے کے لیے قانون لانے کی منظوری دیدی، وزیراعظم کی منظوری کے بعدوفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے بل کے ڈرافٹ پر کام شروع کردیا ہے، بل مکمل ہونے کے بعد وہ اسے قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔
فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ زیادتی کے مجرموں کی پھانسی کا بل بھی لائیں گے لیکن اگر انسانی حقوق کے چیمپیئنز کی وجہ سے یہ بل منظور نہ ہوا تو نامرد بنانے کا بل منظور کرائیں گے۔
دوسری جانب سینیٹر فیصل جاوید نے بھی جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد بنانے کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو آن بورڈ لے لیا اب بل لانے کا اصولی فیصلہ ہوچکا ہے، حکومت نے بل کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان بل کی منظوری کے بعد زیادتی کے مجرمان کو نامرد بنانے والا چوتھا ملک بن جائے گا، یہ عمل جراحی کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے،اس وقت تین ممالک میں زیادتی کے مجرمان کو نامرد کر دینے کی سزا رائج ہے جن میں انڈونیشیا، چیک جمہوریہ اور یوکرائن شامل ہیں۔ جنسی زیادتی کے مجرموں کو مختلف سزائیں دی جاتی ہیں سعوی عرب میں جنسی مجرم کو سرعام سر قلم کرنے کی سزا دی جاتی ہے، بھارت میں جنسی مجرموں کو عمر قید کی سزا دی جاتی ہے، شمالی کوریا میں ایسے مجرموں کو گولی سے اڑا دیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل کراچی کی بچی مروہ کے والدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران فیصل واوڈا نے زیادتی کے مجرموں کو نامرد بنانے کا بل لانے کا اعلان کیا تھا۔