سٹی42: وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے کیلئے اسلام آباد آئے ہوئے معزز مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔
"ایس سی او کے عشائیہ سے عین پہلے، پنڈال کی فوٹیج میں وزیر اعظم شہباز کو ہندوستان کے جے شنکر ، عوامی جمہوریہ چین کے وزیراعظم لی چیانگ اور دیگر ممالک کے وزرا اعظم اور معزز نمائندوں کو خوش آمدید کہتے اور ان سے اور مصافحہ کرتے ہوئے دکھایا گیا، جن کے ساتھ انہوں نے مختصر گفتگو بھی کی۔
غیر ملکی معززین شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کی کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (CHG) کے 23ویں اجلاس میں شرکت کے لئے آج منگل کے روز ہی اسلام آباد پہنچے ہیں۔ آج دوپہر صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی عوامی جمہوریہ چین کے وزیر اعظم لی چیانگ کے اعزاز میں ظہرانہ دیا تھا۔
شنگھائی تعاون تنظیم میں چین، بھارت، روس، پاکستان، ایران، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان اور بیلاروس شامل ہیں – تنظیم سے مزید 16 ممالک بھی وابستہ ہیں۔ پاکستان SCO کا 2017 میں قازقستان میں سربراہی اجلاس میں مکمل رکن بنا تھا، جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے شرکت کی تھی۔
حکومت کے سربراہان کی کونسل (CHG) کے موجودہ چیئرمین کی حیثیت سے، وزیر اعظم شہباز شریف کل 16 اکتوبر کو شروع ہونے والے سربراہی اجلاس کی صدارت کریں گے۔
شنگھائی تعاون کوسنل کے سربراہی اجلاس کے موقع پر اسلام آباد کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔ سربراہان مملکت کی تصاویر اور ایس سی او ارکان کے قومی پرچم شہر کی شاہراہوں کی زینت ہیں، تقریب کی عوامی سطح پر تشہیر کے لئےبڑی اسکرینیں لگائی گئی ہیں۔
شنگھائی تعاون کوسنل کے اجلاس کے دوران مہمانوں کی سکیورٹی کے پیش نظر اسلام آباد مین سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ آج ریڈ زون کو عام شہریوں اور غیر متعلقہ افراد کے لئے مکمل بند کر دیا گیا ہے۔ ریڈ زون کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر فوجی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ گاڑیوں کو مکمل چیکنگ کے بعد مارگلہ روڈ تک جانے کی اجازت ہے جبکہ راولپنڈی میں ہیوی ٹرانسپورٹ پر پابندی ہے۔ میٹرو بس سروس سکیورٹی کے نکتہ نظر سے تین دن تک معطل رہے گی۔