ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

   26 ویں آئینی ترامیم کے فائنل مسودہ پر جمعیت کے امیرمولانا فضل الرحمان کا حتمی اتفاق 

   26 ویں آئینی ترامیم کے فائنل مسودہ پر جمعیت کے امیرمولانا فضل الرحمان کا حتمی اتفاق 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام  میں 26 ویں آئینی ترامیم کے  مسودے  کی جزیات پر بھی اتفاق ہو گیا ۔  اب پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو اور جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان کل بدھ کے روز  جاتی امرا، رائے ونڈ  میں مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف کے عشائیہ میں شرکت کریں گے جہاں، اس اہم آئینی ترامیم کے مسودہ پر اتفاق راٗے حاسل کرنے کے اہم کام کی تکمیل کا رسمی اعلان بھی کیا جائے گا۔

آج منگل کے روز بلاول بھٹو سے ملاقات کیلئے مولانا فضل الرحمان بلاول ہاؤس  پہنچے ، جہاں مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مزید بات چیت ہوئی۔ دونوں پارٹیوں کے ذمہ دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ  دونوں  رہنماؤں  کی آج کی  ملاقات میں  آئینی ترامیم کے مسودہ میں اج جزیات پر بھی مکمل اتفاق کا مژدہ سنایا گیا جو  جمعیت علما اسلام کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز کو شامل کرنے کے لئے اصل آئینی ترامیم کے مسودہ میں بعد میں شامل کی گئیں۔ 

  پی پی اور جے یو آئی کے درمیان  طے پانے والے حتمی مسودہ کو کل بدھ کے روز  مسلم لیگ نون کے قائد میاں نواز شریف کی جانب سے جاتی امرا میں دیئے جا رہے عشائیہ کے موقع پر میاں نواز شریف کے سامنے پیش کیا جائے گا،  بلاول بھٹو زرداری فضل الرحمان اور میاں نواز شریف کے درمیان اہم ملاقات  کل ہوگی۔ اس ملاقات میں توقع کی جا رہی ہے کہ اب تک پبلک میں آئینی ترامیم کے مسودہ کی مسلسل مخالفت کرتے آ رہے مولانا فضل الرحمان اس مسودہ کی رسمی حمایت کرنے کا اعلان کریں گے اور  26 ویں آئینی ترامیم کو پارلیمنٹ تک لے جانے میں حائل رکاوٹ دور ہو جائے گی۔ 

آج بلاول ہاؤس مین مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات میں شریک  پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد میں  فریال تالپور، پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو اور وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ ، شازیہ مری، سید نوید قمر اور مرتضی وہاب بھی  شامل تھے۔  جمعیت علمائے اسلام کے وفد میں مولانا اسعد محمود، مولانا ضیاالرحمان، راشد محمود سومرو اور ناصر محمود سومرو کامران مرتضی، مفتی ابرار، مولانا اسجد محمود، مولانا عبیدالرحمان اور عثمان بادینی بھی شامل تھے ۔