سٹی42: لبنان کی سرحد سے متصل گولان کے قریب اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کی بچھائی ہوئی بارودی سرنگیں ہٹانے کے لئے بڑے پیمانہ پر سرگرمیاں کی گئی ہیں۔ اسرائیل کے عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ ڈیویلپمنٹ حزب اللہ کے خلاف وسیع محاذ کے مزید وسیع ہونے کا اشارہ ہے۔
ایک مستند بین الاقوامی ضبر رساں ادارہ کے مطابق سیکورٹی ذرائع اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس علامت سے اشارہ ملتا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ کے خلاف اپنی زمینی کارروائیوں کو وسعت دے سکتا ہے اور اپنے دفاع کو مزید دفاع کو مضبوط کرنا چاہتا ہے، اس کے فوجیوں نے بارودی سرنگیں صاف کر دی ہیں اور گولان کی پہاڑیوں اور شام کی سرحد سے متصل غیر فوجی پٹی کے درمیان سرحد پر نئی رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اس اقدام سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل پہلی بار لبنان کی سرحد کے ساتھ مزید مشرق سے حزب اللہ پر حملہ کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ گولان سے آگے کے لبنانی علاقہ میں ایک محفوظ علاقہ بھی بنا سکتا ہے جہاں سے وہ آزادانہ طور پر زمینی نقل و حرکت کر کے حزب اللہ گروپ کا اس سے آگے کے علاقوں میں پتہ لگا سکتا ہے اور اس جانب سے زمینی اور فضائی (ڈرون اور راکٹ) دراندازی کو روک سکتا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے اقوام متحدہ، لبنان اور شام کے بعض عسکری ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ اضافی غیر رپورٹ شدہ تفصیلات ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل ڈی ایم زیڈ کو الگ کرنے والی باڑ کو شام کی طرف بڑھا رہا ہے۔ اور اس علاقے میں مزید مورچوں کی کھدائی کر رہا ہے۔۔
فوجی کارروائی جس میں اسرائیلی گولان سے لبنان کے اندر جا کر کارروائیاں اور ممکنہ طور پر اسرائیل کو شامی سرزمین سے الگ کرنے والے غیر فوجی زون سے اسرائیل کی زمینی جنگی کارروائیوں کی تیاری اسرائیل کے ایران پر ممکنہ حملے کی پیش بینی کی حیثیت سے بھی دیکھی جائے گی۔