احسن ریاض فتیانہ کی بازیابی کے متعلق درخواست،ایس پی  انویسٹیگیشن کینٹ کو  21 اکتوبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم  

15 Oct, 2024 | 02:16 PM

Ansa Awais

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ نےسابق ایم پی اے احسن ریاض فتیانہ کی بازیابی کے متعلق درخواست پرشہر میں سیف سٹی اتھارٹی کے فعال اور خراب کیمروں کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ،عدالت نے ایس پی  انویسٹیگیشن کینٹ کو تفتیش مکمل کرکے  21 اکتوبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم  دے دیا ۔

جسٹس علی ضیاء باجوہ نےاحسن ریاض کی والدہ آشفا ریاض کی درخواست پرسماعت کی ،ایس پی انویسٹیگیشن کینٹ بشری نثار نے کارکردگی رپورٹ پیش کی ، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ایس پی کینٹ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کیا ہوئی انویسٹیگیشن کوئی پتہ چلا ؟ ایس پی انویسٹیگیشن نے جواب دیا مغوی کی بازیابی کے لیے بھرپور کوشش کررہے ہیں ،اہم نے لوکل کمیروں کی مدد سے شواہد اکھٹے کئے ،گلیوں کے اندر تک گئے ایک سے دو پوائنٹس پر فیس شناخت کے شواہد ملے ہیں ، شواہد کی روشنی میں جیو فینسنگ  اور نادرا کو فوٹیج بھیجی ہے، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ایس پی انویسٹیگیشن کینٹ  سے استفسار کیا  لوکل کمیروں سے کیا مراد ہے ،  کیا سیف سٹی کے کیمرے کام نہیں کررہے ؟ ایس پی انویسٹیگیشن کینٹ نے جواب دیا  اس علاقہ میں سیف سٹی کا ایک ہی کمیرہ ہے ،جو کام نہیں کررہا ، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ریماکس دئیے کیوں کام نہیں کررہا ، سیف سٹی اتھارٹی والوں کے دعوے تو بڑے بڑے ہیں ، اسٹنٹ اٹارنی جنرل محسن بھٹی نے جواب دیا چالان والے کمیرے تو  کام کررہے ہیں، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے اسٹنٹ آٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا یہ تو آپ کی ذاتی شکایت ہوسکتی ہے ،، فاضل جج کے لاء افسر بارے  ریمارکس پر عدالت میں قہقہ بھی لگا ، فاضل جج نے وفاقی حکومت کے لاء افسر سے استفسار کیا بتائیں وزارت داخلہ کی کیا رپورٹ ہے ؟، اسٹنٹ آٹارنی جنرل نے جواب دیا  وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق احسن ریاض کسی انجنسی کی تحویل میں نہیں ہے، عدالت نے ایس پی انویسٹیگیشن کینٹ کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

مزیدخبریں