ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ورلڈ کپ کے پانچ اَپ سیٹ؛پاکستان کےساتھ انہونی کس نے کی تھی، دلچسپ تفصیل

افغانستان نےاتوار کی شب نئی دہلی میں کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے پہلے بڑے اَپ سیٹ میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو نہ صرف 69 رنز سے شکست دی بلکہ اسے دنیا میں جگ ہنسائی کا نشانہ بھی بنا دیا۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: افغانستان نےاتوار کی شب نئی دہلی میں کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے پہلے بڑے اَپ سیٹ میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو نہ صرف 69 رنز سے شکست دی بلکہ اسے دنیا میں جگ ہنسائی کا نشانہ بھی بنا دیا۔

اے ایف پی اسپورٹس نے افغانستان کے آج کے اپ سیٹ کے بعد مینز کرکٹ ون ڈےورلڈ کپ کی تاریخ میں پانچ دیگر شاندار  اپ سیٹس کی فہرست مرتب کی ہے جن میں دو آئرلینڈ نے، ایک کینیا اور ایک زمبابوے نے کئے جبکہ ایک اپ سیٹ انڈیا نے ویسٹ انڈیز کے ساتھ کیا۔

 زمبابوے کی آسٹریلیا کو 13 رنز سے شکست، ناٹنگھم، 9 جون 1983
اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلتے ہوئے، زمبابوے نے ٹرینٹ برج میں ٹورنامنٹ کے افتتاحی کھیل میں ایلن بارڈر، ڈینس للی اور جیف تھامسن کی پسندوں پر فخر کرتے ہوئے آسٹریلیائی ٹیم کو دنگ کر دیا۔

پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے، زمبابوے ڈنکن فلیچر کے ناقابل شکست 69 رنز کی مدد سے 60 اوورز میں 239-6 تک پہنچ گئی تھی۔

آسٹریلیا کی جانب سے کیپلر ویسلز نے سب سے زیادہ اسکور کیا لیکن وہ اس سے پیچھے رہ گئے کیونکہ فلیچر نے بیٹنگ کے بعد باؤلنگ میں بھی اپنی پرفارمنس سے سب کو دنگ کر دیا۔ فلیچر نے اس میچ میں 42 رنز کے عوض 4 وکٹیں گرائیں۔ آسٹریلیا ایک مرحلے پر بغیر کسی نقصان کے 61 رنز بنا رہا تھا۔ لیکن فلیچر کا جادو چلنے کے بعد اس کے لئے ہدف تک پہنچنا ناممکن ثابت ہوا۔

ہندوستان کی ویسٹ انڈیز کو 43 رنز سے شکست، لارڈز، 25 جون، 1983 
ہندوستان نے دو بار کے دفاعی چیمپئن ویسٹ انڈیز کو فائنل میں جھٹکا دیا جس نے ایک ون ڈے ٹیم کے طور پر اپنے پہلے نو سالوں میں صرف 17 جیت کے ساتھ ورلڈ کپ میں رسائی حاصل کی تھی۔

ہندوستان صرف 183 رنز بنانے میں کامیاب رہا جس میں سری کانت معمولی 38 کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے کیونکہ اینڈی رابرٹس، مائیکل ہولڈنگ، میلکم مارشل کی ویسٹ انڈیز کی تیز رفتار بیٹری نے بھارتی بیٹرز کے ساتھ ابتدا سے آخر تک کوئی رحم نہیں کیا تھا۔

لیکن پھر مہندرامرناتھ (3-12) اور مدن لال نے (3-31) نے ویسٹ انڈیز کے شاندار بلے بازوں کا گلا گھونٹ دیا اور ویو رچرڈز ٹیم کو سنبھالنے کے لئے محض 33 ک رنز بنا سکے اور یہی اس میچ میں کالی آندھی کا سب سے بڑا مجموعہ بھی تھا۔

 کینیا کی ویسٹ انڈیز کو 73 رنز سے شکست، پونے، 29 فروری 1996 
اس گروپ مرحلے کے میچ میں کینیا کو 166 پر آل آؤٹ ہوناپڑا جس میں کورٹنی والش اور راجر ہارپر نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔

لیکن جو اس وقت کے سب سے بڑے جھٹکوں میں سے ایک کے طور پر بتایا گیا تھا، وہ اس وقت سامنے آیا جب کینیا کی ٹیم نے معمولی ٹارگٹ حاصل کرنے کیلئے میدان میں اتری ویسٹ انڈین ٹیم کو دن میں تارے دکھا دیئے۔ کینیا کےاوپننگ باؤلر رجب علی نے صرف آٹھ رنز پر برائن لارا کی انعامی وکٹ حاصل کرکے کرکٹ کے شائقین کو جھنجوڑ کر بیدار کیا تھا۔ اس کے بعد صرف ہارپر اور شیو نارائن چندر پال ویسٹ انڈیز کے لیے ڈبل فیگر تک پہنچے  اور ساری تیم صرف 93 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ کینیا کے موریس اوڈومبے نے اپنے 10 اوورز میں 3-15 کے ساتھ  کیپٹنز اننگ کھیلی۔

 

آئرلینڈ کی پاکستان کو 3 وکٹوں سے شکست (D/L طریقہ)، کنگسٹن، 17 مارچ 2007 
آئرلینڈ نے جمیکا میں 2007 کے ورلڈ کپ سے پاکستان کو باہر کر کے سینٹ پیٹرک ڈے کو انداز میں منایا۔

آئرش حملے نے ایشیائی جنات کو صرف 132 پر آؤٹ کر دیا، مستقبل کے انگلینڈ کے تیز گیند باز بوائڈ رینکن نے تین وکٹیں حاصل کیں۔

آئرلینڈ کو کیون اوبرائن اور ٹرینٹ جانسٹن کی فتح سے پہلے ہی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

لیکن اس میچ کا ایک خوفناک پوسٹ اسکرپٹ تھا جب پاکستان کے کوچ باب وولمر، انگلینڈ کے سابق بلے باز، اس رات اپنے ہوٹل کے کمرے میں انتقال کر گئے۔

 آئرلینڈ کی انگلینڈ کو 3 وکٹوں سے شکست، بنگلورو، 2 مارچ 2011 
انگلینڈ نے بظاہر 8 وکٹوں پر 327 رنز بنائے، جوناتھن ٹروٹ نے 92 اور ایان بیل 81 رنز بنائے، حالانکہ جان مونی کے چار وکٹوں نے بڑے ٹوٹل کو روک دیا۔

جواب میں، آئرلینڈ نے کپتان ولیم پورٹر فیلڈ کو رن بنانے سے پہلے ہی کھو دیا لیکن کیون اوبرائن نے صرف 50 گیندوں پر 13 چوکوں اور چھ چھکوں کی مدد سے ورلڈ کپ میں سنچری بنا کر چمکنے کے اپنے موقع سے فائدہ اٹھایا۔

اس کے آؤٹ ہونے کے بعد، مونی کے 33 ناٹ آؤٹ نے پانچ گیندیں باقی رہ کر شاندار جیت حاصل کی۔