(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری پر جھوٹے الزامات لگانے پر وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کو ہرجانے اور معافی مانگنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ برطانوی عدالت نے ریحام خان کو زلفی بخاری پر جھوٹےالزامات عائد کرنے پر50 ہزار پاؤنڈ ہرجانہ ادا کرنے اور معافی مانگنے کا حکم دیا، اس طرح کا قانون پاکستان میں لانے کو آزادی اظہار کیخلاف کہا جاتا ہے، اس طرح کا قانون لانے کی کوشش پر میڈیا مالکان مہم شروع کر دیتے ہیں، بہرحال ریحام کا جھوٹا ہونا ایک بار پھر ثابت ہوا دراصل وہ عادی جھوٹی ہے۔
عدالتی حکم پروزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے زلفی بخاری سے معافی مانگ لی، ریحام خان نے زلفی بخاری پر کورونا وبا کی روک تھام میں نااہلی اورمنی لانڈرنگ کا الزام بھی غلط تسلیم کرلیا۔ انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل اور فیس بک پر غیر مشروط معافی کی ویڈیو شیئر کردی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے عدالتی حکم پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ سچ کی فتح ہوتی ہے، جہاں قانون کی بالادستی ہوتی ہے وہاں یہ ہی نتیجہ نکلتا ہے۔ زلفی بخاری نے ریحام خان کی ایک ویڈیو بھی ٹویٹ کی جس میں وہ اپنی غلطی کا اعتراف کر رہی ہیں۔
خیال رہے زلفی بخاری روز ویلٹ ہوٹل سے متعلق الزام پر ریحام خان کو عدالت لے گئے تھے، عدالت نے ابتدائی سماعت میں بد عنوان، بے ایمان قرار دینے کے چار الزامات، اور چار ٹوئٹ توہین آمیز قرار دیئے، زلفی بخاری کے وکیل نے کیس کو انتہائی توہین آمیز قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
ابتدائی سماعت میں ریحام خان نے موقف اپنایا کہ عوامی مفاد میں قومی اثاثوں کی فروخت کا معاملہ اٹھایا، کسی سی ذاتی دشمنی نہیں، کیس میں زلفی بخاری کی حیثیت کو نقصان نہیں پہنچا جو کہا عوامی مفاد میں تھا، جج نے ریحام خان کی وضاحت مسترد کی جبکہ زلفی بخاری کا مؤقف تسلیم کیا تھا۔