(سٹی 42) بچوں پر تشدد اور جنسی جرائم کی بروقت اطلاع کیسے دیں؟ وزارت انسانی حقوق نے زینب الرٹ ایپ کا پاکستان سٹیزن پورٹل پر اجرا کردیا۔افتتاحی تقریب میں زینب کے والد امین انصاری کی شرکت ، شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ یہ وفاقی حکومت کی جانب سے لاپتہ بچوں کی تلاش اور تلاش کرنے والے اداروں کی کوششوں کو منظم اور مستحکم کرنے کی ایک قابل تحسین کوشش ہے۔
وزارت انسانی حقوق نے زینب الرٹ ایپ کا پاکستان سٹیزن پورٹل پر اجرا کردیا۔اس ایپ کا طریقہ کار وزارت انسانی حقوق نے وزیر اعظم کے پرفارمنس ڈلیوری یونٹ کے اشتراک سے تیار کیا ہے۔ زینب الرٹ نے فوری اقدام اور بازیابی کے الرٹس کو موثر اور آسان بنانے کیلئے اے آئی فیس ریکگنیشن ، جیو ٹیگنگ، میپنگ، ریئل ٹائم پروگریس ٹریکنگ اور الرٹس جیسی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔
Today 3 pm our Zainab Alert app is being launched in partnership with the PMDU as part of the implementation of the Zainab Alert Law. MOHR's existing helpline 1099 will also continue to be available. pic.twitter.com/93378c7fqn
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 15, 2020
اسلام آباد میں زینب ایپ افتتاحی تقریب میں زینب کے والد امین انصاری نے شرکت کی۔ تقریب میں وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اوروزیر منصوبہ بندی اسد عمر بھی شریک تھے۔ شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ یہ وفاقی حکومت کی جانب سے لاپتہ بچوں کی تلاش اور تلاش کرنے والے اداروں کی کوششوں کو منظم اور مستحکم کرنے کی ایک قابل تحسین کوشش ہے۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ بچوں سے زیادتی سے زیادہ گھناؤنا جرم کوئی اور نہیں ہے. جو بدقسمتی سے ہمارے ملک بار بار پیش آہ رہا ہے. اس ایپ کے لانچ ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
The "Zainab Alert" has been launched on the Pakistan Citizen's Portal - Zainab Ansari's father, Amin Ansari attended the launch event as the guest of honour. This marks a critical step towards protecting the rights of children in Pakistan @PakistanPMDU#ProtectOurChildren pic.twitter.com/6eLFIiNUCY
— Ministry of Human Rights (@mohrpakistan) October 15, 2020
اس موقع پر زینب کے والد آمین انصاری نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بل کی تیاری میں کچھ تاخیر تو ضرور ہوئی لیکن شکر ہے اب اس کی وجہ سے بچوں سے زیادتی کے واقعات میں ملوث افراد تک بآسانی پہنچا جا سکے گا۔
تقریب کے شرکا نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ ایپ لاپتہ بچوں کی موثر ہنگامی امداد اور بازیابی کے لئے متعلقہ علاقائی اور ضلعی سطح پر ریاستی مشینری کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔