(ملک اشرف) بجلی کے جدید میٹروں، بلنگ سسٹم کی سپلائی کی خریداری کے طریقہ کار کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ نے لیسکو کی میٹروں کی خریداری کیلئے ہونیوالی بڈنگ روکنے کیلئے دائر درخواستیں خارج کردیں۔
جسٹس شاہد وحید نے گرین انڈسٹریل سلوشن کے وسیم ارشد سمیت دو درخواستوں پر حکم جاری کیا، درخواستگزاروں کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان سمیت دیگر وکلاء نے پیش ہو کر دلائل دئیے تھے، وکلاء نے وفاقی حکومت، لیسکو چیف سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا تھاکہ لاہور الیکٹریسٹی سپلائی کمپنی نے سرکل چار اور پانچ کیلئے جدید میٹرز، بلنگ سسٹم کی سپلائی کا فیصلہ کیا، لیسکو نے بڈنگ کیلئے 25 مئی کو اخبارات میں اشتہارات دیئے۔
پاکستان انجینئرنگ کونسل کے بائی لاز کے مطابق غیر ملکی کمپنیاں جوائنٹ ونچر کے بغیر بڈنگ میں حصہ نہیں لے سکتیں، اس وقت 12 غیرملکی کمپنیاں جوائنٹ وینچرز کے بغیر کام کر رہی ہیں، درخواستگزاروں نے استدعا کی تھی کہ عدالت بجلی کے جدید میٹروں اوربلنگ سسٹم کی سپلائی کیلئے موجودہ طریقہ کار کے تحت ہونیوالی نیلامی کا اقدام کالعدم قرار دے۔
لیسکو وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد اوپن بڈنگ کیلئے درخواستیں طلب کیں، عدالت عالیہ کی جانب سے بڈنگ روکنے کے متعلق جاری حکم امتناعی جاری کیا گیا ہے۔
وکیل لیسکو نے استدعا کی کہ عدالت جاری کیا گیا حکم امتناعی واپس اور بڈنگ روکنے کی درخواستیں خارج کرنے کا حکم دے۔