(ملک اشرف) ہائیکورٹ نےنیب کولیگی رہنما خواجہ سعدرفیق اورخواجہ سلمان رفیق کو چوبیس اکتوبر تک گرفتار کرنےسےروک دیا ، عدالت نےدونوں بھائیوں کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی ، ڈی جی نیب سمیت دیگرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس علی باقرنجفی اورجسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، مسلم لیگ (ن ) کے نومنتخب ایم این اے خواجہ سعدرفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق عدالت میں پیش ہوئے ، دونوں بھائیوں کی عدالت میں پیشی کے باعث ڈی ایس پی پرانی انارکلی ظفر عباس نقوی کی قیادت میں باوردی اور سول کپڑوں میں اضافی نفری تعینات کی گئی تھی ، دورکنی بینچ کےروبرو درخواست گزاروں کی جانب سے اعظم نذیر تارڑاورامجد پرویز ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
وکلاء نے موقف اختیار کیاکہ ان دونوں بھائیوں کا پیرا گون سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی سےکوئی تعلق نہیں ، یہ دونوں پیراگون سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی کےڈائریکٹر ہیں اور نہ ہی شئیر ہولڈر ہیں ، وکلاء کا کہناتھا کہ دونوں بھائی کاغذات نامزدگی میں بھی اپنے تمام اثاثےظاہر کرچکے ہیں ، اس حوالے سے نیب تحقیقات میں بھی اپنی بے گناہی کاثبوت دےچکے ہیں۔
وکلاء نے نیب کی جانب سے دونوں بھائیوں کو گرفتار کرنے کے خدشہ کا اظہار کیا، درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ ان کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے، عدالت نے وکلاء کےدلائل سننے کے بعد خواجہ برادران کی چوبیس اکتوبر تک عبوری درخواست ضمانتیں منظورکرتے ہوئے عدالت میں پانچ پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانےکی ہدایت کر دی۔