ویب ڈیسک : انسٹیٹیوٹ آف پبلک اوپینین ریسرچ کی جاری کردہ تحقیقاتی رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان میں 58 فیصد سگریٹ غیرقانونی طور پر فروخت ہورہی ہے ۔
انسٹیٹیوٹ آف پبلک اوپینین ریسرچ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مجموعی طور پر جو سگریٹ استعمال ہوتی ہے اس میں سے تقریباً 58 غیرقانونی طور پر بکتی ہے، مقامی طور پر تیار ہونے والے سگریٹ کا مارکیٹ شیئر 65 فیصد ہے۔ 264 سگریٹ برانڈز میں سے صرف 19 پر ٹریک ٹریس مہر لگتی ہے، 245 سگریٹ برانڈز پر ٹریک اینڈ ٹریس اسٹمپ نہیں لگتی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ غیرقانونی طور پر اسمگلڈ سگریٹ کا مارکیٹ شیئر 35 فیصد ہے، ملک میں ایک سگریٹ کا پیکٹ کم از کم 80 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ 197 سگریٹ برانڈز حکومت کی کم از کم قیمت سے نیچے فروخت ہورہے ہیں، ملک میں 166 اسمگلڈ سگریٹ کے برانڈز فروخت ہورہے ہیں۔