قیصر کھوکھر : محکمہ داخلہ نے قیدیوں کی سزا معافی کے قواعد و ضوابط جاری کر دئیے،مشقت، اچھے کردار، تعلیم، خون کے عطیہ سمیت معافی کی 5 صورتیں ہیں۔ اچھے کردار کے حامل قیدی کو ایک سال قید بامشقت مکمل ہونے پر 15 دن رعایت ہوگی۔ میٹرک، انٹر، بی اے یا ایم اے کرنیوالے اسیران کو6 ماہ سے 10 ماہ سزا کی معافی ملے گی۔
جیلوں میں اصلاحات کےحوالےسے کام جاری تھا۔ جس پراب محکمہ داخلہ نے قواعدوضوابط اور معیارات جاری کردیئےہیں۔ اچھے کردارکے حامل قیدی کوایک سال قید بامشقت مکمل ہونے پر15 دن رعایت ہوگی۔ دوران اسیری تعلیمی قابلیت بہتر کرنیوالے قیدیوں کوسکیل کے مطابق سزاکی معافی ہوگی۔ میٹرک، انٹر، بی اے یا ایم اے کرنیوالے اسیران کو6 ماہ سے10 ماہ معافی ملےگی۔ حفظ القرآن و ترجمہ مکمل کرنیوالے اسیران کو6 ماہ سے2 سال سزاکی معافی ملےگی۔ الیکٹریشن، موٹربائینڈنگ، بیوٹیشن و دیگر کورسز کرنیوالے اسیران کو1 ماہ تک سزا کی معافی ملےگی۔ سپرنٹنڈنٹ جیل30 یوم کی سپیشل معافی کا اعلان کرسکیں گے۔ آئی جی جیل60 یوم، سیکرٹری داخلہ90 یوم سپیشل معافی دےسکیں گے۔ وفاقی حکومت کی جانب سےقیدی کو60 یوم کی سپیشل معافی مل سکےگی۔ صدرمملکت کی جاری کردہ معافی آرٹیکل 45 کے تحت تمام قوانین پرفوقیت رکھتی ہے۔ جیل قوانین کے مطابق سزایافتہ قیدی خون عطیہ کرنے پر30 یوم معافی کا حقدارہوگا۔ ایک عطیہ سے دوسرے کے درمیان کم ازکم 6 ماہ کا وقفہ لازم ہے۔ 5 سال سےزائدسزاکا قیدی زیادہ سےزیادہ 4 بارخون عطیہ کرسکتا ہے۔ دہشتگردی، تخریب کاری میں ملوث قیدی کسی قسم کی معافی کے حقدار نہیں ہونگے۔ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث سزا یافتگان بھی معافی کے حقدارنہیں ہونگے۔