ویب ڈیسک: زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں،آج انڈونیشیا کے صوبے پاپوا میں 6.5 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی،جیو فزکس ایجنسی کا کہنا ہے کہ جمعہ کو آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے سونامی کا کوئی امکان نہیں ہے، زلزلے کا مرکز 10 کلومیٹر (6.21 میل) کی گہرائی میں تھا۔
خیال رہے کہ انڈونیشیا میں زلزلے آتے رہتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ انڈویشیا بحرالکال میں ’آگ کے دائرے‘ پر واقع ہے جہاں زمین کی پرتیں آپس میں ٹکراتی رہتی ہیں۔
نومبر 2022 میں انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں آنے والے 5.6 شدت کے زلزلے میں 162 افراد ہلاک ہوئے تھے۔سال 2021 کے دوران آنے والے دو زلزلوں میں 200 سے زائد افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔
2018 میں سمندر میں ہولناک زلزے اور اس کے نتیجے میں آنے والی سونامی میں 2 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے، پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے، زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔ زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں میں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔