اسلام آباد ہائیکورٹ میں 15 نومبر سے عدالت میں کیس کے لیے پیش ہونے والے وکلا کے لیے گاؤن پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سینئر وکیل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل بغیر گاؤن پہنے روسٹرم پر آئے جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے دوران سماعت وکلاء سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا معذرت کے ساتھ آپ لوگوں کو ہائیکورٹ کے احکامات کا پتہ نہیں ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ آپ سینئر وکیل ہیں اور ایک ڈپٹی اٹارنی جنرل بھی ہیں لیکن دونوں بغیر گاؤن کے؟
دوران سماعت وکلاء نے اپنے رویے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ گاؤن پہن کر عدالت پیش ہوں گے۔
چیف جسٹس اسلام آباد نے کہا کہ 15 نومبر سے عدالت پیش ہونے پر گاؤن پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے، خود بھی گاؤن پہنیں اور جنہوں نے نوٹیفکیشن نہیں دیکھا انہیں بھی آگاہ کریں۔