ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا دیئے جانے کا پروپیگنڈا

Babar Azam, Captain of Pakistan Cricket Team Babar Azam under fire, ICC World Cup 2023, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: کہا جا رہا ہے کہ بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں شکست کے بعد بابر اعظم کی کپتانی کےحوالے سے حتمی فیصلہ آج پی سی بی میں بابر اعظم کے ساتھ بورڈ کی مینیجمنٹ کمیٹی کے چئیرمین ذکا اشرف کی ملاقات کے بعد کیا جائے گا لیکن بعض مخالفوں نے پہلے ہی یہ افواہ اڑا دی ہے کہ بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس افواہ سازی مین پاکستان کرکٹ بورڈ کی میڈیا مینیجمنٹ سے وابستہ ایک اہم شخصیت کو ملوث بتایا جا رہا ہے۔

اس شخصیت  جس میڈیا ہاوس سے وابستہ ہے وہ اپنے ""ذرائع"" کے حوالے سے دعویٰ کر رہا ہے کہ  ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20  ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا دیا گیا ہے اور اب وہ عام کھلاڑی کی حیثیت سے کھیلیں گے۔

یہ میڈیا ہاوسایک طرف تو دعویٰ کر رہا ہے کہ بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا دیا گیا ہے دوسری طرف یہ بھی کہہ رہا ہے کہ اگر بابر اعظم بطور کپتان استعفیٰ دینگے تو بورڈ قبول کر لے گا تاہم دوسرے آپشن کے طور پر بورڈ نے بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔


اب تک پاکستان کرکٹ بورڈ مین کرکٹ کے تین فارمیٹس کے لئے الگ الگ کپتان بنانے کا کوئی فہصلہ نہیں کیا لیکن یہ میڈیا ہاوس بتا رہا ہے کہ  دورہ آسٹریلیا میں شان مسعود کے ٹیسٹ کپتان بننے کے مضبوط امیدوار ہیں جبکہ دورہ نیوزی لینڈ میں ٹی 20 قیادت کیلئے شاہین آفریدی مضبوط امیدوار ہیں۔اس میڈیا ہاوس کا کہنا ہے کہ  2024 آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 میں پاکستان کے کپتان شاہین آفریدی ہونگے۔

کرکٹ کے ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ کی میڈیا مینیجمنٹ کے لئے بھاری معاوضہ پر رکھی گئی ایک شخصیت خود کرکٹ ٹیم کے کپتان اور بورڈ کی مینیجمنٹ کمیٹی کے ارکان پر "ذرائع" کے حوالے سے افواہیں اڑا کر دباو ڈالنے میں ملوث ہے تو یہ شخصیت بورڈ کا پبلک میں امیج کیا بنائے گی۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جب سے اس شخصیت نے بورڈ کی میڈیا مینیجمنٹ کے ساتھ وابستگی اختیار کی ہے، بورڈ اور کرکٹ ٹیم کے امیج میں بہتری کی ایک بھی علامت سامنے نہین آئی بلکہ کرکٹ ٹیم اور بورڈ دونوں کا امیج پہلے سے بھی خراب ہو گیا۔ اب یہ شخصیت تمام خرابی کا ذمہ دار کپتان کو قرار دینے پر مصر ہے۔ 

واضح رہے کہ آئی سی سی ورلڈ کپ میں سیمی فائنل تک نہ پہنچنے والی ٹیموں میں ورلڈ کپ کی موجودہ چیمپئین ٹیم بھی شامل ہے اور جبولی ایشیا کی دیگر تین ٹیمیں بھی سیمی فائنل مین نہیں پہنچیں اور ان میں سے کسی بھی ٹیم میں کپتان کو ہٹا دیئے جانے کی کوئی افواہ اب تک سامنے نہیں آئی۔