ویب ڈیسک: لیبیا کے سابق سربراہ معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی نے ملک میں اگلے ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں شرکت کرنے کے لیے خود کو بطور امیدوار رجسٹر کروا لیا ہے۔
سنہ 2011 سے لے کر اب تک ملک میں پیدا ہونے والی شورش کے باعث لیبیا میں حالات بہت مخدوش ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کو خدشہ ہے کہ 24 دسمبر کو ہونے والے انتخابات آزاد اور شفاف نہیں ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری اور عالمی طاقتوں نے بھی تنبیہ کی ہے کہ جس کسی نے بھی ان انتخابات میں مداخلت کرنے یا اس کے نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تو انھیں پابندیوں کا سامنا کرنا ہو گا۔
After years in hiding, the son of Libya's ???????? former ruler Muammar Gaddafi appeared to register as a candidate for the upcoming presidential election
— Saad Abedine ???????????????? (@SaadAbedine) November 14, 2021
Saif Al Islam Gaddafi has said he wants to restore unity to Libya after a decade of conflict following his father's downfall https://t.co/FYzTQsOuVN
سیف الاسلام قذافی کو اپنے والد معمر قذافی کا ممکنہ جانشین تصور کیا جاتا تھا۔ جب 2011 میں ان کے والد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا تو ان کو ایک جنگجو گروپ نے حراست میں لے لیا تھا اور بعد میں انھیں موت کی سزا سنائی گئی تھی تاہم وہ فیصلہ تبدیل کر دیا گیا۔
سیف الاسلام قذافی ابھی بھی انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کو جنگی جرائم پر مطلوب ہیں تاہم انھوں نے آہستہ آہستہ اپنی عوام کے سامنے آنا شروع کر دیا ہے اور اس کے علاوہ انھوں نے امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کو انٹرویو بھی دیا تھا۔