حکومت کاجہیز قوانین سےمتعلق بڑا فیصلہ

15 Nov, 2020 | 09:04 AM

M .SAJID .KHAN
Read more!

(ریحان گل)پنجاب حکومت کا جہیز ایکٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا، جہیز ایکٹ کو مسلم فیملی لاء آرڈیننس میں ضم کیا جائے گا، محکمہ بلدیات نے ابتدائی ڈرافٹ پر کام شروع کردیا، جہیز کے متعلق قوانین میں ترامیم کی جائیں گی۔

تفصیلات کے مطابق جہیز کی لعنت ختم کرنے کی مہم جاری ہے،پنجاب حکومت نے والدین کی مشکلات کا ازالہ کرتےجہیز ایکٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا،ہیز ایکٹ کو مسلم فیملی لاء آرڈیننس میں ضم کیا جائے گا، محکمہ بلدیات نے ابتدائی ڈرافٹ پر کام شروع کردیا، جہیز کے متعلق قوانین میں ترامیم کی جائیں گی، جہیز قوانین کو موجودہ حالات کے مطابق تبدیل کیا جائے گا. نکاح نامے کے ساتھ فارم لگانے کی تجویز شامل ہے.فارم میں جہیز سے متعلق تمام اشیاء درج کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے بھی جہیز پر پابندی لگانے کیلئے قانون سازی پر کام شروع کردیا، جس میں جہیزکی رقم یا سامان کی قیمت 4 تولہ سونے کی قیمت سے زائد نہ ہونے کی تجویزدی گئی ہے۔قانون سازی میں تجویزکیا گیا ہے کہ دولہے کا خاندان مہنگا فرنیچر، گاڑیاں، زمین، جائیداد یا زیورات کا مطالبہ نہیں کر سکے گا، جہیز میں اسلامی تعلیمات کے مطابق بنیادی ضروریات کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا، دلہن کے کچھ کپڑے جہیز میں شامل ہوں گے۔

مسودے میں تجویز کیا گیاکہ جہیز کی رقم یا سامان کی قیمت 4 تولہ سونے کی قیمت سے زیادہ نہ ہو جبکہ مہمانوں کی طرف سے دیئے گئے تحائف کی قیمت کا بھی تعین کیا جائے گا۔قانون سازی میں تجویز کیا گیاکہ جہیز پرپابندی کے قانون کا اطلاق چاروں صوبوں پر ہونا چاہیے۔

  حکومت نے   جہیز ایکٹ میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کرلیا جس پر کام بھی شروع کردیا گیا۔شادی کے بعد اختلافات کے باعث دونوں فریقین میں جہیز کی واپسی ایک اہم مسئلہ ہوتا ہے، جس کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے فیملی قوانین اور جہیز ایکٹ میں ترمیم کرنے کی ہدایت کی گئی۔

مزیدخبریں