سٹی42: چائے میں چینی کو اب تک صرف اضافی سیچوریٹڈ شوگر کی وجہ سے ناپسند کیا جاتا تھا اور اسے موٹاپے کی طرف لے جانے والا عمل سمجھا جاتا تھا لیکن اب نئی تحقیق نے بتایا ہے کہ چائے میں چینی دل کی بیماریوں اور موت تک کا سبب نہیں بن سکتی۔
عام خیال یہ ہے کہ چائے اور کافی دونوں انسانی ذہن کو چست رکھنے میں مدد کرتی ہیں اور ان کے ضمنی فوائد بھی صحت کے لئے بہتر ہیں۔ طبی سائنس نے بھی چائے اور کافی کے کچھ فوائد کی تصدیق کی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ چائے پینے سے موٹاپے، ذیابیطس اور امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
لیکن اب ایک جدید ریسرچ نے تجویز کیا ہے کہ کافی اور چائے میں چینی ملانے سے کئی امراض اور وقت سے پہلے موت کا خطرہ نہیں بڑھتا۔
کچھ عرصہ پہلے ہونے والی ایک طبی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چائے اور کافی میں چینی دل کی امراض کا سبب بن سکتی ہے۔ اس سے کینسر بھی ہو سکتا ہے اور ذیابیطس بھی ہو سکتی ہے۔
ڈنمارک میں کی گئی ایک طویل تحقیق میں 32 سال تک 3 ہزار کے قریب افراد میں چائے یا کافی پینے سے صحت پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔
میڈیکل جرنل پلوس وَن میں شائع ہونے والی ریسرچ میں یہ دیکھا گیا کہ ان مشروبات میں چینی ملانے سے کینسر، امراض قلب یا ذیابیطس سے موت کا خطرہ کس حد تک بڑھ جاتا ہے۔
ہم سب اب یہ تو جانتے ہیں کہ سافٹ ڈرنکس یا پھلوں کے جوس میں چینی ملانے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور موٹاپے، ذیابیطس ٹائپ 2 اور دیگر امراض یا موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔ ڈینش ریسرچرز کی نئی تحقیق میں چائے یا کافی کے استعمال سے لوگوں کی صحت کا جائزہ لیا گیا۔
تین دہائیوں تک چائے اور کافی میں چینی ملا کر پینے والے زیر تحقیق تین ہزار فراد کی صحت اور جسمانی فٹنس کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ امراض قلب کا باعث بننے والے دیگر پہلوؤں پر بھی نظر رکھی گئی۔
تحقیق میں شامل 1007 افراد چائے یا کافی میں چینی شامل کرتے تھے جبکہ باقی ان مشروبات کو چینی کے بغیر پینے کے عادی تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ چائے اور کافی میں چینی شامل کرنے سے ذیابیطس اور کسی بھی دوسری وجہ سے موت کے خطرے میں نمایاں اضافہ نہیں ہوتا۔اسی طرح امراض قلب یا کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ نہیں بڑھتا۔
دنیا بھر میں کینسر کے کیسز تیزی سے پھیلنے کی اہم ترین وجہ دریافت
تحقیق کے دورانیے کے دوران ان مشروبات میں چینی شامل کرنے والے یا اس سے دور رہنے والوں میں اموات کی شرح لگ بھگ ایک جیسی تھی۔
تحقیق میں ان مشروبات میں چینی ملانے کے باوجود خطرے میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
تحقیق کے مطابق چائے یا کافی میں عموماً 5 گرام چینی کو ملایا جاتا ہے جبکہ میٹھے مشروبات میں یہ مقدار 25 گرام ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ گرم مشروبات میں چینی کی کم مقدار کے استعمال اور مختلف امراض یا موت کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ چائے یا کافی میں چینی کو ملانے سے کینسر، امراض قلب یا ذیابیطس جیسے امراض کے خطرے میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوتا۔
مگر ان کا کہنا تھا کہ نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔