سٹی42: وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا دفاع کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کی حمایت کردی لیکن سندھ،خیرپختونخوااور بلوچستان نے وزیراعظم کی تجویزسے اتفاق نہیں کیا۔
وفاق اورصوبوں میں ایک اورمسئلے پراتفاق نہ ہوسکا۔ وزیراعظم عمران خان نےلاک ڈاؤن میں نرمی کادفاع کیا اورپبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کی حمایت کردی،ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی ہماری مجبوری ہے، صوبوں سے اپیل ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کھول دیں،ٹرانسپورٹ بندہونے سے غریب اور عام آدمی متاثرہورہاہے۔
وزیرٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے وزیراعظم کےمطالبہ پرتحفظات کااظہارکردیا۔کہاوزیراعظم کا احترام ہے لیکن حفاظتی اقدام مکمل کرکے ہی ٹرانسپورٹ کھولیں گے۔وفاقی حکومت خود ای سی سی کے فیصلوں پرعمل نہیں کرتی.
خیبرپختونخواحکومت نےپہلے ٹرانسپورٹ کھولنے کی مخالفت کردی،،صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی نےکہاہم پورے صوبے میں ٹرانسپورٹ کھولنے کے حق میں نہیں،کمشنرز اور ڈی سیز جہاں ضروری سمجھیں ٹرانسپورٹ کھول لیں۔ بعد میں حکومتی ترجمان اجمل وزیرنے پیر سے ایس اوپیزکے ساتھ ٹرانسپورٹ کھولنے کااعلان کردیا۔
بلوچستان حکومت نے بھی وزیراعظم کےٹرانسپورٹ کھولنےکےمطالبے پر تحفظات کااظہارکردیا، ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شہوانی کہتے ہیں کہ حکومت تاجروں کے ایس او پیز پر عمل نہ کرنے سے خوفزدہ ہے،فوری ٹرانسپورٹ کھولنے کافیصلہ نہیں کرسکتے.
وزیرقانون راجا بشارت کا کہناتھا کہ پنجاب حکومت کا پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی چلانے کی اجازت دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ٹرانسپورٹ کی منظوری دیں گے۔اور اس کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نےٹرانسپورٹ کے لئے ایس او پیز مانگ لی۔تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹرانسپورٹرز کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی مناسبت سے کرایوں میں کمی کا بھی کہا ہے۔تمام معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے سخت ایس او پیز کے ساتھ ٹرانسپورٹ کھولنے کی سفارشات مرتب کرلی اس بات پر اتفاق ہے کہ ایس اوپیز کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجاز ت دے دی جائے تاہم صوبوں کی سفارشات کی روشنی میں حتمی فیصلے ہوں گے۔ علاوہ ازیں پبلک ٹرانسپورٹر اونرز کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے.